لاہور(نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ن نے جے یو آئی کے آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ کر لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ میں شرکت کے بارے میں مسلم لیگ ن کا اجلاس ہوا ہے جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ن لیگ مارچ میں شرکت کرے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں ن لیگ نے اس بات پر سر جوڑ لیے کہ اگر دھرنا ہوتا ہے تو کیا آپشنز ہیں؟۔رہنماؤں کی جانب سے تین آپشنز پر غور کیا گیا ہے۔مسلم لیگ ن کے کچھ رہنماؤں کا خیال ہے کہ حکومت لاٹھی چارج کی صورت میں حالات بگڑ گئے تو رینجرز اور فوج آ سکتی ہے،دھرنے کے دوران پریشر زیادہ ہوا تو ان ہاؤس تبدیلی بھی مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔اجلاس میں اس بات پر بھی سوچا گیا ہے کہ ان ہاؤس تبدیلی پر بات بنی تو قبل از وقت انتخابات کی ڈیڈ لائن لے کر دھرنا ختم ہو گا؟۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں رہنماؤں نے
شہباز شریف کو دو آپشنز دئیے۔یہ فیصلہ بھی ہوا کہ شہباز شریف کمر درد کا کے باعث بھی لاہور میں ریلی کی قیادت کریں گے۔شہباز شریف نے اجلاس میں نواز شریف کا خط بھی پڑھ کر سنایا۔شہباز شریف نے کہا نواز شریف کا حکم سر آنکھوں پر انہوں نے آزادی مارچ کی حمایت کی ہے تو ن لیگ اس مارچ میں شریک ہو گی۔پارٹی زرائع کا کہنا ہے کہ احسن اقبال اور سینئر قائدین آزادی مارچ میں اسلام آباد پہنچنے والوں قافلوں کی قیادت کریں گے۔اجلاس کے دوران مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ میں شرکت کے علاوہ مجموعی سیاسی صورتحال،معاشی حالات پر بات چیت کی ہوئی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں آزادی مارچ اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے حالیہ کیسز سے متعلق بھی تبادلہ خیال ہوا۔شہباز شریف کی زیر قیادت بلائے گئے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل میں تیار کیا گیا۔