اسلام آباد (نیوز ڈیسک)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ اور دھرنے کی گونج ہمسایہ ملک تک بھی جا پہنچی ہے جس کے بعد سے بھارت کو پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کرنے کا ایک اور بہانہ مل گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں یہ کہا جا رہا ہے کہ پاکستان میں عمران خان کی حکومت اب ختم ہونے والی ہے۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ آزادی مارچ حکومت کا اعلان ایک اپوزیشن پارٹی کی جانب سے کیا گیا تھا جس میں اب دیگر اپوزیشن جماعتیں بھی شامل ہو رہی ہیں۔ بھارتی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں عمران خان کو کٹھ پُتلی
وزیراعظم بھی کہا گیا۔ اور بتایا گیا کہ حال ہی میں پاکستان کے آرمی چیف نے تین مختلف جگہوں پر پاکستان کی کاروباری شخصیات سے ملاقات کی جس میں کاروباری شخصیات نے پاکستان کی معیشت پر اپنے بڑھتے ہوئے تحفظات سے متعلق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو آگاہ کیا۔اس رپورٹ میں وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ چین کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی میڈیا نے مولانا کے آزادی مارچ اور دھرنے کو بنیاد بنا کر یہ قیاس آرائیاں کرنا شروع کر دی ہیں کہ اب عمران خان کی حکومت چلی جائے گی اور انہیں وزیراعظم پاکستان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔پاکستان میں موجودہ سیاسی حالات پر بھارتی میڈیا کی اس رپورٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے سیاسی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا ہمارے ملک میں سیاسی رہنما آپس میں لڑ رہے ہیں، بیان بازی کر رہے ہیں جبکہ ہمسایہ ملک کا میڈیا اس کو بنیاد بنا کر پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کر رہا ہے ۔ہمیں سیاسی اختلافات کے باوجود کسی اور ملک کو موقع نہیں دینا چاہئیے کہ وہ ہمارے ملک کے بارے میں کوئی منفی بات یا پراپیگنڈہ کرے اور اس حوالے سے حکومتی اور اپوزیشن رہنماؤں کو بھی اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہئیے۔