اسلام آباد : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ نواز شریف کی رضامندی سے شہباز شریف اہم شخصیات سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ پچھلے ایک سال سے شہباز شریف نواز شریف کی رضامندی سے اہم لوگوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ اور کہا جا رہا ہے کہ ایمان سے ہمیں ایک مرتبہ معاف کر دیں، ہماری تو تاریخ ہی یہی ہے کہ ہم آپ کے باغ سے نکلے ہوئے ہیں۔
انہوں نے شہباز شریف کی کمر میں تکلیف سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو اس وقت کمر کی درد نہیں ہے بلکہ انہیں جیل جانے سے بچاؤ کے لیے درد ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا گیا تھا تو مریم نواز ایک دم سے خاموش ہو گئی تھیں۔ اِس کی وجہ یہ تھی کہ اُس وقت ڈیل اور ڈھیل دونوں چیزیں ہو رہی تھیں۔ لیکن وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچی۔ اور اس ڈیل کے نتیجے پر نہ پہنچنے کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے جو پیسے کھائے ہیں یہ اُس کا دس فیصد دینا چاہ رہے ہیں۔ اسی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے مزید بتایا کہ حسن ، حسین اور مریم نواز پیسہ واپس کرنے پر رضامند نہیں جب کہ تہمینہ دولتانہ نے بھی خاندانی معاملات میں ثالثی کی کوشش کی تھی اونہوں نے کہا سابقہ نواز شہباز ملاقات میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو نتائج سے آگاہ کیا تھا لیکن نواز شریف بیٹی کے سامنے ہار گئے۔ اس سے قبل بھی یہ خبر سامنے آئی تھی کہ نواز شریف ڈیل کے لیے تیار ہو گئے ہیں اور پلی بارگین کرنے پر رضامندی بھی ظاہر کر دی ہے لیکن ان کی صاحبزادی مریم نواز نے انہیں پلی بارگین نہ کرنے پر قائل کیا جس کی وجہ سے آج دونوں جیل میں ہیں۔