لاہور: سینئر تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا ہے کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، اس لیے وہ سکھر سے نکلیں گے، اگر خیبرپختونخواہ یا فاٹا سے نکلیں گے تو پشاور میں گرفتار کرلیا جائے گا۔اب وہ کہہ رہے کہ دریائے سندھ عبور کریں گے، کشتیوں کی ریہرسل بھی ہورہی ہے، یہ تو کوئی نئی ایڈونچر ہے ۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف میاں نوازشریف کی لائن سے اتفاق نہیں کرتے۔
لیکن شہبازشریف کی ساری سیاست میاں نوازشریف ے بغیر کچھ نہیں۔ نوازشریف نے مریم نواز کو اپنا سیاسی جانشین مقرر کردیا ہے۔پارٹی نوازشریف کے ساتھ ہے، شہبازشریف انتظامی ذمہ داری ادا کرسکتے ہیں لیکن شہبازشریف ایسی لکڑی ہے جس سے کرنٹ نہیں گزر سکتے۔ نوازشریف کرشماتی شخصیت ہیں ان کے ساتھ لوگ چلتے ہیں۔عارف نظامی نے کہا کہ شہبازشریف کی کمر میں درد اس وقت ہوتا ہے جب سیاسی وقت ہوتا ہے، اللہ ان کو صحت دے۔ لیکن شہبازشریف نے ایک لائن لی ہوئی ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہیں لیکن ان کو یہ نہیں پتا کہ اگر عمران خان کی چھٹی ہوئی تو اسٹیبلسمنٹ نے شہبازشریف کو نہیں لے کرآنا۔آئے گا کون؟ یہ بڑا ایک سوال ہے، 18ویں ترمیم کو ختم کرنے کی باتیں بھی ہورہی ہیں، کہ پارلیمانی نظام فراڈ ہے۔دیکھ لیں کہ آرڈیننس کے ذریعے حکومت چلائی جا رہی ہے۔صدارتی نظام کا تجربہ کرنے والی لابی متحرک ہوچکی ہے۔
یہ فیڈریشن کیلئے زہر قاتل ہے۔عارف نظامی نے ایک سکھر سے آزادی مارچ نکلنے کے سوال پر کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو معلوم ہے اگر وہ کسی اور جگہ سے نکلیں گے تو گرفتار کرلیا جائے گا۔اس لیے وہ سکھر سے نکلیں گے۔اگر خیبرپختونخواہ یا فاٹا سے نکلیں گے تو پشاور میں گرفتار کرلیا جائے گا۔اب وہ کہہ رہے کہ دریائے سندھ عبور کریں گے، کشتیوں کی ریہرسل بھی ہورہی ہے، یہ تو کوئی نئی ایڈونچر ہے۔