Monday February 24, 2025

پردہ لازمی قرار، مردان میں اسکول کی طالبات میں سرکاری فنڈز سے برقعے تقسیم کردیئے گئے

پشاور(نیوز ڈیسک)خیبرپختونخواہ میں طالبات کو برقعہ پہنانے کے لیے سرکاری فنڈ سے طالبات کے لیے برقعے خرید کر ان میں تقسیم کر دئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ میں طالبات کے لیے پردہ لازمی کرنے پر فیصلے پر صوبائی حکومت کافی سنجیدہ دکھائی دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صوبہ میں سرکاری اسکولوں کی طالبات کو برقعے پہنانے کے لیے سرکاری فنڈ سے خریداری کی گئی۔اس فیصلے پر عملدرآمد آج سے ہی شروع کر دیا گیا ہے۔ مردان رستم میں واقع چینہ کے اسکول کی طالبات میں برقعے تقسیم کیے گئے ۔ ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ طالبات میں تقسیم کرنے کے لیے برقعوں کی خریداری ضلع کونسل کے فنڈز سے کی گئی ۔ مردان گورنمنٹ میڈل اسکول چینہ کی 90 طالبات میں برقعے تقسیم کیے گئے۔طالبات میں برقعے تقسیم کرنے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے سابق رکن ضلع کونسل مظفر شاہ نے کہا کہ مردان کی علاقائی روایات

کے پیش نظر پردہ کرنے کے لیے طالبات کو برقعے دیے گئے ہیں۔برقعوں کی تقسیم ان کی جانب سے کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ خیبر پختونخوا کے کئی سکول میں طالبات کے لیے عبایا لازمی قرار دے دیا گیا تھا۔ جس کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا ، نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ طالبات کے لیے عبایا لینا لازمی ہو گا۔ اس حوالے سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اب لڑکیوں کو،عبایا،نقاب یا چادر اوڑھ کر سکول آنا ہو گا تا کہ لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کے واقعات روکے جا سکیں۔محکمہ تعلیم خیبر پختونخواہ نے پرائمر ی کے علاوہ تمام سرکاری گرلز اسکولوں میں عبایا ،گائون یاچادر پہنے کو لازمی قرار دیا تھا۔ لیکن یہ خبر میڈیا پر آتے ہی حکومت نے اعلامیہ واپس لینے کا اعلان کردیا تھا البتہ خیبرپختونخوا کے سرکاری اسکولوں میں پردہ کر کے آنے کے قانون کے حوالے سے مشیر تعلیم اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے تھے۔ جس کے بعد آج مردان میں طالبات میں برقعے تقسیم کیے گئے۔