Tuesday November 26, 2024

شہباز شریف نے جیل میں موجود بڑے بھائی کا حکم ماننے سے دوٹوک انکار کرتے ہوئے اپنا فیصلہ سنادیا

لاہور (نیوز ڈیسک) کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف سے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی ملاقات ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت میں پارٹی قائد نواز شریف سے ملاقات میں شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کے مارچ میں پارٹی کی قیادت کرنے سے معذرت کر لی۔ اس موقع پر انہوں نے نواز شریف کو بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات اور آزادی مارچ سے متعلق آگاہ کیا۔پارٹی قائد نواز شریف نے شہباز شریف کو ہدایت کی کہ مولانا فضل الرحمان کے مجوزہ آزادی مارچ میں ن لیگی کارکن بھرپور شرکت کریں اور شہباز شریف مارچ میں پارٹی کی قیادت کریں۔ لیکن پارٹی صدر شہباز شریف نے مولانا فضل

الرحمان کے مارچ میں پارٹی کی قیادت کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میری صحت اجازت نہیں دیتی کہ میں آزادی مارچ میں قیادت کر سکوں، ڈاکٹرز نے مجھے آرام کا مشورہ دیا ہے۔یہ سُن کر نواز شریف نے کہا کہ اللہ آپ کو صحت دے اور شہباز شریف کو ہدایت کی کہ آپ کی عدم موجودگی میں احسن اقبال مولانا کے مارچ میں پارٹی کی قیادت کریں۔ واضح رہے کہ حکومت کے خلاف مارچ اور دھرنے کے معاملے پر جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ن لیگی وفد سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے اکتوبر میں ہی دھرنا دینے پر اصرار کیا تھا۔جس کے بعد مسلم لیگ ن کے وفد نے مولانا فضل الرحمان کو مشورہ دیا کہ وہ خود مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے ملاقات کر کے ان کو اکتوبر میں دھرنا دینے پر قائل کر لیں۔ ن لیگی وفد کے اسی مشورے پر مولانا فضل الرحمان نے کوٹ لکھپت جیل میں قید قائد مسلم لیگ ن نواز شریف سے ملاقات کے لیے محکمہ داخلہ پنجاب کو درخواست دی تھی ۔ مولانا فضل الرحمان کی درخواست پر تاحال محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا البتہ نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کے لیے جیل سے پیغام بھیجوایا ہے کہ مہنگائی نے عام آدمی کا جینا مشکل کر رکھا ہے، حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہے، آزادی مارچ کا ایجنڈا مہنگائی کے خلاف احتجاج رکھا جائے۔

FOLLOW US