لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) این اے 154کے ضمنی الیکشن میں ایک لاکھ 16ہزار ووٹ سمیٹنے والے اقبال شاہ کا بھی معاملہ 28فروری کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد خاصا دلچسپ ہو چکا ہے میڈیا کی خبروں کے مطابق نواز شریف کی بطور پارٹی صدر نااہلی کا فیصلہ لودھراں میں ہونے والے ضمنی انتخاب پر بھی لاگو ہونا تھا جبکہ سینیٹ الیکشن میں
بھی نواز شریف کے دئیے گئے ٹکٹ کالعدم قرار پائے۔خیال رہے کہ حلقہ این اے 154 کی نشست سابق رکن قومی اسمبلی جہانگیر خان ترین کی نااہلی کی وجہ سے خالی ہووئی تھی۔ اس نشست پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے علی خان ترین جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کی جانب سے پیر اقبال شاہ کو میدان میں اتارا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے اجلاس میں عدالتی فیصلے کے سینیٹ الیکشن اور لودھراں ضمنی انتخاب پر اثرات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ نجی ٹی وی چینل کے ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نااہلی کے فیصلے کی نقل ملتے ہی الیکشن کمیشن کا اجلاس بلایا گیا جس میں سینیٹ الیکشن اور لودھراں ضمنی انتخاب پر اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ سینیٹ ٹکٹ منسوخ ہونے پر تمام ضمنی الیکشن بھی کالعدم قرار دیدیے جائیں گے، تاہم جن کو پارٹی ٹکٹ نواز شریف نے جاری کیے اگر وہی ٹکٹ قائم مقام صدر دے گا تو ٹکٹ کالعدم قرار نہیں ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی سینیٹ الیکشن بہت دور ہے، دوبارہ کاغذات نامزدگی لیے جائیں گے، اپیل میں جا سکتے ہیں لیکن اپیل کو سٹے نہیں ملے گا۔