میر پور(نیوز ڈیسک) زلزلے کے بعد پانی سے تباہی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق زلزلے کے بعد اپر جہلم نہر پر واقع پندرہ گاؤں میں نہر کا پانی داخل ہوگیا ہے اور اس سیلابی پانی کے باعث بھی ان گاؤں میں تباہی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق زلزلے کے بعد اپر جہلم نہر کے اطراف میں واقع دس سے پندرہ دیہاتوں میں نہر کاپانی داخل ہونا شروع ہوگیا ہے جس کے باعث بڑے نقصان کاخدشہ ہے۔ڈائریکٹر سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ اس نقصان سے بچنے کیلئے نہر کا پانی بند کردیا گیا ہے اوراس وقت تک نہر کوبند رکھا جائے گاجب تک اس بات کا یقین نہیں ہوجاتا کہ پانی سے آبادیوں کوکوئی
نقصان نہیں ہوگا۔ تباہ کن زلزلے کے بعد آزاد کشمیر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، زلزلے کے باعث 19 افراد جاں بحق جبکہ 150 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی گئی، پاک فوج اور این ڈی ایم اے کی جانب سے امدادی کاروائیاں جاری۔تفصیلات کے مطابق منگل کے روز آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد ان علاقوں میں تباہ مچ گئی ہے۔ جبکہ این ڈی ایم اے کے مطابق اب تک 19 افراد کے جاں بحق ہونے اور 300 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس تمام صورتحال میں آزاد کشمیر میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔ آزاد کشمیر میں پاک فوج اور این ڈی ایم اے نے ہنگامی بنیادوں پر امدادی کاروائیوں کا آغاز کیا جو جاری ہیں۔دوسری جانب این ڈی ایم اے نے زلزلہ زدگان کی امداد کیلئے ہیلپ لائن قائم کردی ہے۔این ڈی ایم اے نے کہا کہ عوام نقصان کی اطلاع ہیلپ لائن 1700دے سکتے ہیں۔ زلزلہ زدگان میں انتظامیہ اور عوام ہیلپ لائن 1700پر رابطے میں رہیں۔میرپورآزاد کشمیر میں ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہے۔ اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوج کو امدادی کاروائیوں میں حصہ لینے کی ہدایت کی۔ آرمی چیف کی ہدایت پر پا ک فوج اور ایوی ایشن کی ٹیمیں زلزلہ زدہ علاقوں کی جانب روانہ ہوئیں۔