اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں)سپریم کورٹ نے احتساب عدالت میں جاری شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی تکمیل کیلئے مزید 2 ماہ جبکہ اسحاق ڈار ریفرنس کومزید تین ماہ کا وقت دےدیا ۔بدھ کے روز جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے شریف خاندان کے ریفرنس کی میعاد میں توسیع کے معاملے کی سماعت کی ، نیب حکام نے شریف خاندان کے
خلاف ریفرنسزکی پیشرفت رپورٹ پیش کی ، جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ احتساب عدالت کے جج نے ٹرائل کی مدت میں توسیع کی وجوہات بتائی ہیں لیکن درکاروقت نہیں بتایا ،بینچ کے سربراہ نے نیب حکام سے مزید درکارمدت کا پوچھا تو ایڈیشنل پراسیکیوٹر نیب نے بتایاکہ اسحاق ڈارمفرور ہیں انکے کیخلاف ریفرنس میں ابھی مزید وقت درکار ہے ، جسٹس اعجازالاحسن نے پوچھا کہ کیااسحاق ڈارمفرورہوتے ہوئے سینیٹربن گئے؟ کیا اسحاق ڈارکوعدالت نے مفرورقراردیا ہے ؟ عدالتی مفرورکا کوئی حق نہیں ہوتا مگراس تنازعہ میں نہیں پڑنا چاہیے نیب پراسیکیوٹرنے بتایاکہ نوازشریف خاندان کے ریفرنسزکیلئے مزید دوماہ درکارہیں ، جسٹس اعجازالاحسن نے استغاثہ کے معاملے میں تاخیری حربے استعمال کرنے کی کوشش کا بھی سوال اٹھایاسپریم کورٹ نے نوازشریف خاندان کے خلاف جاری تین ریفرنس کی مدت میں مزید 2 ماہ جبکہ اسحاق ڈارکے خلاف ریفرنس کے ٹرائل میں مزید 3 ماہ کی توسیع کا حکم دے دیا