اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت کی طرف سے عوام پر پیٹرول بم کے بعد گندم کی قیمت میں 25 روپے اضافہ دو دن بعد واپس لے لیا گیا اور طورخم بارڈر سے افغانستان گندم سمگلنگ کی روک تھام کے لیے بھی سختی سے چکینگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ملک میں آٹے کا بحران پیدا نہ ہو تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پیر کے روز گندم کی
بوری جوکہ1275 میں دستیاب تھی اس میں 25روپے کا اضافہ کرکے 1300 روپے تک پینچا دیا لیکن عوام پر پہلے ہی پیٹرول بم گرانے کے بعد حکومت سے بھانپ لیا کہ اب گندم کی قیمتوں میں اضافہ عوام برداشت نہیں کرسکتی اور دو دن بعد ہی حکومت نے 25روپے کا اضافہ واپس لے لیا دوسری جانب طورخم بارڈرسے افغانستان سمگل ہونے والی گندم کی روک تھام کو بھی یقینی بنانے کے لئے بارڈر پر سختی سے چیک انڈ بیلنس رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ماہرین کے مطابق پاکستان میں بارشوں کی کمی کے باعث رواں سال گندم کی پیداوار میں کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے حالیہ قیمتوں کے اضافہ اور واپسی کے فیصلے کی وجوہات جاننے کے لئے جب فود کمشنر I وسیم الحسن سے رابطہ کیا گیا تو ان کے پرسنل سیکٹری نے بتایا کہ وہ فوڈ کمشنرI کراچی دورہ پر گئے ہوئے ہیں اس کے علاوہ سابق چیئرمین پاکستان فلورملز اسیوسی ایشن پنجاب ریاض اللہ خان نے بتایا کہ ہم حکومت کی جانب سے گندم کی مقرر کردہ قیمتوں پر عمل درآمد کرتے ہیں ہمیں حکومت کی جانب سے گندم کی فی بوری پر 25 روپے اضافہ کے احکامات موصول ہوئے جو کہ دو دن بعد خود ہی حکومت نے واپس لے لئیے اور اب گندم کی بوری پرانی قیمت پر ہی دستیاب ہوگی.