Friday February 14, 2025

سعودی عرب نے پاکستان کے علم میںلائے بغیر کتنے پاکستانیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا؟؟وجہ کیا تھی؟؟تشویشناک خبر

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بیک ڈور ڈپلومیسی کے تحت سعودی عرب میںمختلف جرائم میں پھانسی پانے والے مجرمان کے حقائق کو منظر عام پر نہیں لایا گیا ، ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے 66پاکستانیوںکوسعودی عرب میں سزائے موت دئیے جانے پر لاعملی کا اظہا رکیا ۔ گزشتہ چار سالوں کے دوران سعودی عرب میں 66پاکستانیوںکو سزائے موت دیکر انہیں پھانسی کے گھاٹ پر چڑھا دیا گیا ہے۔جن میں

سال 2014 سے سال 2017ءتک بالترتیب ، 7,20, 22اور 17پاکستانیوں کو پھانسی کے گھاٹ اتاردیا گیا ۔ جبکہ ورثا ءکو میت تک نہیں دی گئی ،ان مجرمان میں 21پاکستانی مختلف جرائم میں ملوث تھے جبکہ 15منشیات کی سمگلنگ کے کیس ملوث تھے۔ ہیومین رائٹس اور جسٹس پراجیکٹ پاکستان کے ذرائع نے بتایا کہ جن پاکستانیوںکو سزائے موت دی گئی ہے ان ملزمان کی باضابطہ حکومت پاکستان کو آگاہ نہیں کیا گیا اور اگر کیا بھی گیا ہے تو بیک ڈور ڈپلومیسی کے تحت ان سنگین نوعیت کے جرائم میں ملوث سزا پانے والے مجرمان کے ورثا ءتک کو آگاہ نہیں کیا گیا ، یہ بھی معلوم ہو اہے کہ جن پاکستانیوںکو سزائے دی گئی انہیں اپنا مقدمہ پاکستان یا سعودی عرب کی عدالتوں میں لڑنے کی اجازت تک نہیں دی گئی، اقوام متحدہ کے قوانین کے تحت کسی دوسرے ملک کے شہری کو سزائے موت جیسی سنگین سزا دیتے وقت متعلقہ ملک اور ملزم کے ورثا ءکو آگا ہ کرنے کے ساتھ ساتھ مقدہ لڑنے کا پورا حق دیا جاتا ہے۔ سعودی عرب میں حالیہ دی جانے والی سزاؤں سے متعلق انسانی حقوق کی تمام تنظیموں کی جانب سے بین الاقوامی انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی قراردیا ہے۔پاکستان کے آئینی ماہرین اور نامو روکلاءنے آن لائن کو بتایا کہ اس طرح کو ئی بھی اگر کسی

مسلمان یا غیر مسلم کو پھانسی دیتا ہے تو اسلامی قوانین اور شریعت کے منافی ہے۔دریں اثنا ءانہوںنے کہا کہ اگر گزشتہ چار سالوں میں 66پاکستانیوں کو پھانسی دی گئی ہے تو لازمی بات ہے کہ سعودی حکومت نے پاکستان سے رابطہ کیا ہوگا ۔ ان 66پاکستانیوں کو خون بھی حکمرانوں کے ذمے جاتا ہے، حکومت پاکستان کو اپنے شہریوں کے حقوق کے تحفظ اورانکی جانوں کی حفاظت کیلئے 1973ءکے آئین کے تحت عالمی عدالت انصاف سمیت تمام مالک میں لڑنے کا حق ہے اور سعودی عرب تو ایک دوست مسلمان ملک ہے ، آن لائن کو حاصل ہونے والے دستاویزات کے مطابق گزشتہ چا ر سالوں میں 66پاکستانیوں کو سعودی عرب میں پھانسی دی گئی ۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ چار سالوں کے دوران جن غیرملکیوں کو پھانسی دی ان میں پاکستان پہلے نمبر پر ہے۔آن لائن نے اپنی دعوی کیا ہے کہ جن پاکستانیوںکو گزشتہ چار سالوں میں سزائے موت دی گئی اسکے تمام دستاویزات ہمارے پاس موجود ہیں۔ سعودی عرب میں سزا پانے والے غلام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کا عدالتی نظام مکڑی کے جالے کی مانند ہے جس اگر کوئی پھنس جائے تو نکلنے کی کوئی نہیں ہے۔