اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ وہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ احتجاج کرنے کو تیار ہیں لیکن انہیں یہ احتجاج کشمیر کیلئے کرنا ہوگا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ سب کو پتا ہے کہ مولانا کیوں نکل رہے ہیں ؟مولانا فضل الرحمان کشمیر کیلئے نہیں بلکہ اسلام آباد کیلئے
احتجاج کر رہے ہیں، انہیں کشمیر کمیٹی کی چیئرمین شپ کے دوران ملنے والی آسائشیں یاد آرہی ہیں جس کی وجہ سے وہ دھرنا دینے جا رہے ہیں,مولانا کشمیر کا جھنڈا لگا کر گھومتے رہے لیکن کیا کچھ نہیں۔ علی محمد خان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے 15 سال کے دوران کشمیر کمیٹی کیلئے کچھ بھی نہیں کیا لیکن آج انہیں احتجاج یاد آرہا ہے، انہیں پتا ہے کہ مولانا اس لیے نکل رہے ہیں کیونکہ انہیں کشمیر کمیٹی کے کھابے، تنخواہیں اور سرکاری گھر کی سہولتیں نہیں بھول رہیں۔گرفتاریوں سے متعلق سوال پر علی محمد خان نے کہا کہ کوئی مقدس گائے نہیں ہے، اگر گرفتاریاں نہیں کرنی تو پولیس اور نیب سے اختیارات واپس لے لیں۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ پاکستان ثقافتی ورثے سے مالا مال ہے،پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارتی، معاشی اور ثقافتی تعلقات کو بڑھانا چاہتے ہیں، مودی کی وجہ سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہیں،سری لنکا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کشمیریوں کا ساتھ دے۔پاکستان اور سری لنکا کے مابین کلچرل ڈپلومیسی اور امن کے فروغ کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ بچپن سے مجھے سری لنکن کرکٹر ارونڈا ڈی سلوا پسند تھے ۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظمؒ نے فرمایا تھا میں پاکستان کو ایسا ملک بنانا چاہتا ہوں جہاں سب کو مذہبی آزادی حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ثقافتی ورثے سے مالا مال ہے ۔