شکار پور (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر موسمیات زرتاج گل وزیر نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ بھٹو کو مار دو۔ کتے کے کاٹنے کے باعث جاں بحق ہونے والے بچے کی موت پر وفاقی وزیر کا ٹویٹ سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے بچے کی تصویر شئیر کرتے ہوئےلکھا ہے کہ ’’لوگو! آؤ دیکھو بے بسی کیا ہوتی ہے یہ بچہ اپنی ماں کی گود میں آخری سانس لے رہا ہے
اس کی ماں اس کا باپ اس کے لئے کچھ بھی نہیں کر پا رہی کیونکہ سندھ میں ابھی بھٹو زندہ ہے۔اٹھو ظلم کے نظام کے خلاف، مار دو اس بھٹو کو جو ہمارے بچوں کو انکی ماوں کے سامنے مار رہا ہے‘‘۔واضح رہے کہ گزشتہ روز شکارپور کے گاؤں مبارک ابڑو کے رہائشی محنت کش صفدر ابڑو کا 10 سالہ بیٹا میر حسن ابڑو بروقت ویکسین نہ ملنے کے باعث کمشنر آفیس میں قائم اینٹی ربیز (اے آر وی) سینٹر کے باہر تڑپ تڑپ کر زندگی کی جنگ ہار گیا تھا۔اس پر زرتاج گل نے سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ دوسری جانب سعید غنی کا کہنا ہے کہ بچے کو کتے نے 40 دن پہلے کاٹا تھا۔ والدین بچے کو اسپتال نہیں لے کر گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ بروقت انجیکشن لگ جاتا تو بچے کی جان بچائی جا سکتی تھی۔جب کہ دوسری جانب بچے کے والد کا کہنا ہے کہ وہ ایک ماہ تک بچے کو لے کر اسپتال کے چکر کاٹتے رہے لیکن کہیں بھی علاج نہ ہو سکا۔کہا گیا کیا کہ کتے کے کاٹنے سے لگنے والی ویکسین ہمارے پاس موجود نہیں ہے،بچے کے والد نے مزید کہا کہ بچے کی ماں کمشنر آفس کے باہر بچے کو لے کر بیٹھی رہی،بچے کی لاش کو گاؤں پہنچانے کے بھی
پانچ ہزار روپے لیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بیٹے کو آوارہ کتے کے کاٹنے کے بعد اس کے علاج کے لیے شکارپور، سلطان کوٹ کے علاوہ دیگر جگہوں پر بھاگا لیکن ویکسین نہ مل سکی، عید کے دو روز یہ واقعہ پیش آیا تب سے ویکسین کی تلاش کی لیکن کسی نے داد رسی نہیں کی اور بلآخر بیٹے کو آنکھوں کے سامنے تڑپ تڑپ کر جان دیتے ہوئے دیکھا۔