Tuesday November 26, 2024

حکومت کو ٹیکس وصولی میں بڑی کامیابی حاصل، صرف ایک سال میں لاکھوں فائلرز کا اضافہ، تعداد 15 لاکھ سے بڑھ کر کتنے لاکھ ہو گئی؟ تفصیلات جاری

اسلام آباد(این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ مارکیٹوں کا دورہ کرنے والے ایف بی آر اہلکار اپنے فرائض منصبی سے متعلق تمام ملاقاتوں کا موقع پرریکارڈ بنانا یقینی بنائیں، ایف بی آر میں اصلاحات اور ادارے میں بدعنوانیوں کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، ایف بی آر پر عوام الناس کے اعتماد کی بحالی سے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ جمعرات کو وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی کارکردگی اور ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں

چیئرمین ایف بی آر نے وزیرِ اعظم کو گذشتہ ایک سال کی کارکردگی اور اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال (2019 (اگست تک 579ارب روپے ریونیو اکٹھا کیا جا چکا ہے جوکہ پچھلے سال کے مقابلے میں 14.65فیصد اضافہ ظاہر کر تا ہے۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ رواں سال فائلرز کی تعداد میں سات لاکھ تراسی ہزار سے زائد افراد کا اضافہ ہوا ہے، وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ 2017میں یہ تعداد 1514817 تھی جوکہ اب 2561099تک پہنچ گئی ہے۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا ڈومیسٹک ٹیکس کلیکشن میں 28فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ وزیراعظم کو عوام الناس کا ایف بی آر پر اعتماد بحال کرنے اور سہولت کاری کے ضمن میں اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ رجسٹریشن، ٹیکس سرٹیفکیٹ کے اجراء، ٹیکس ریٹرن جمع کرانے اور آڈٹ سمیت تمام مراحل کو خود کار اور کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے تاکہ اس سارے عمل میں ایف بی آر کے اہلکاروں سے شخصی طور پر رابطہ قائم کرنے کی ضرورت کو ختم کیا جا سکے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ عوام الناس کی سہلوت کے لئے ایف بی آر کی جانب سے معلومات اور نادرا کی شراکت سے سہولت ویب پورٹل کا اجراء کر دیا گیا ہے تاکہ ہر شخص کو مختلف محکموں کی جانب سے ایف بی آر کو موصول شدہ مالی تفصیلات آن لائن اور آسانی سے میسر آ سکیں۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ عوام الناس کی شکایات کے ازالے کے لئے آن لائن نظام کو مزید موثر بنایا جا چکا ہے تاکہ ایف بی آر کے اہلکاروں سے متعلق شکایات کا فوری ازالہ کیا جا سکے۔

کاروبار میں سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے ایف بی آر کے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گذشتہ سالوں سے زیر التوا 16ارب روپے کے ریفنڈ ز واپس کیے جا چکے ہیں جبکہ 17ارب اس ماہ کے آخر تک جاری کیے جائیں گے۔ دکانداروں اور ریٹیلرز (پرچون) کے لئے ٹیکس سسٹم کو مزید آسان بنایا جا رہا ہے، ٹیکس گزراوں کی سہولت کیلئے ٹیکس آسان کے نام سے موبائل ایپ کا اجراء کر دیا گیا ہے، ٹیکس کے فارمز کا اردو میں ترجمہ کردیا گیا ہے اور ایف بی آر کی ویب سائٹ کو بھی اردو میں بنانے پر کام کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ایکٹیو ٹیکس گزاروں کی فہرست کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے تاکہ اس ضمن میں ٹیکس گزاروں کو کسی قسم کی دقت نہ ہو۔ تجارت میں سہولت کاری کے حوالے سے اقدامات پر بتایا گیا کہ برآمدات آسان سکیم کے تحت برآمدات کو آسان بنایا جا رہا ہے، مختلف کسٹم اسٹیشنوں پر سکینرز نصب کیے گئے ہیں،طورخم بارڈر پر کسٹم کی سہولت چوبیس گھنٹے (24/7) فراہم کر دی گئی ہے، کرتارپورہ راہداری پر کسٹم آپریشنز آئندہ چند ہفتوں میں شروع کر دئیے جائیں گے۔ موبائل فونز کی سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے بتایا گیا کہ باہر سے لائے جانے والے تمام موبائل فونز کی آن لائن رجسٹریشن، بڑے ہوائی اڈوں پر کرنسی ظاہر کرنے کے ضمن میں کرنسی ڈیکلیئر سسٹم ا ور ایڈوانس پیسنجرزانفارمیشن سسٹم اور عوام الناس میں سمگل شدہ اشیا کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کے لئے ایف بی آر کی ٹیموں کی جانب سے مختلف مارکیٹوں کا دورہ کیا جا رہا ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات اور ادارے میں بدعنوانیوں کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر پر عوام الناس کے اعتماد کی بحالی سے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ عوام الناس اورکاروباری برادری کا اعتماد بحال کرنے کے لئے ضروری ہے کہ مارکیٹوں کا دورہ کرنے والی ایف بی آر کی تمام ٹیمیں کسی بھی شخصی ملاقات کا موقع پرریکارڈ بنانایقینی بنائیں۔

FOLLOW US