لاہور(این این آئی) گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے 4روز کی کوششوں کے بعد ننکانہ میں حسن نامی لڑکے سے سکھ لڑکی کی شادی کے معاملے پر دونوں خاندانوں میں صلح کروادی جبکہ لڑکے کے والد ذوالفقار نے گور نر ہاؤس میں چوہدری محمدسرور کی موجودگی میں لڑ کی کے والد اور بھائی سے ملاقات میں لڑ کی کے معاملے میں مکمل لاتعلقی اختیار کر نے کا بھی ا علان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ننکانہ شہر کے بھگوان سنگھ نامی شخص کی بیٹی (ج) نے اپنے شہر کے حسن نامی لڑ کے سے چند روزپہلے شادی کر لی جس کی
وجہ سے وہاں علاقے میں شدید کشیدگی پیدا ہوگئی اور جب یہ معاملہ گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور کے نوٹس میں آیا تو گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے فوری طورپر لڑکی کے والد بھگوان سنگھ سمیت انکی فیملی سے گور نر ہاؤس لاہورمیں ملاقات کی اور لڑ کی کے والدین کی درخواست پر گور نر پنجاب کی اہلیہ بیگم پروین سرور کے ہمراہ سکھ لڑ کی کے خاندان نے لاہور کے در الامان میں لڑکی سے ملاقاتیں بھی کیں اورمنگل کے روز گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے دونوں خاندان میں گور نر ہاؤس لاہور میں باقاعدہ صلح کروادی ہے جسکی ویڈیو بھی جاری کردی گئی ہے۔ گورنر پنجاب چوہدری محمدسرور نے اس موقع پر کہا کہ میں دونوں خاندانوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میری درخواست پر اس مسئلہ کو حل کر دیا ہے اور دنیا بھر میں جولوگ اس معاملے کی وجہ سے پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کر نے میں مصروف ہیں انکے عزائم کو بھی اس صلح کے ذریعے خاک میں ملا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں اقلیتوں کے بچوں کی اپنے بچوں کی طر ح حفاظت کر یں گے اور انکے ساتھ کسی قسم کے ظلم وناانصافی کو برداشت نہیں کیا جائیگا اور جہاں کہیں بھی سکھ سمیت کسی اقلیتی کے ساتھ کوئی زیادتی ہوگی تحر یک انصاف کی حکومت اس خاندان کی آواز بنے گی اور انکو ہر صورت انصاف فراہم کیا جائیگا۔گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور کی موجودگی میں حسن نامی لڑ کے والد ذوالفقار نے بتایا کہ گور نر پنجاب نے ہمارے در میان صلح کروادی ہے اور لڑکی (ج) اپنے والدین کیساتھ جانا چاہتی ہے تو ہمیں اس پر کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں اور ہم اس معاملے پر لاہور ہائیکورٹ سمیت کسی بھی عدالتی فورم پر کوئی درخواست نہیں دیں گے بلکہ لڑکی کے خاندان کیساتھ مکمل تعاون کیا جائیگا جبکہ لڑ کی کے والد بھگوان سنگھ نے بھی صلح کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخی فیصلہ ہے آج ایک بار پھر یہ ثابت ہو چکا ہے کہ پاکستان میں اقلیتیں مکمل طور پر محفوظ ہیں اور گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے صلح کیلئے جوکردار ادا کیا ہے اس کی جتنی تعر یف کی جائے وہ کم ہے۔