اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے بڑے صنعتکاروں کو ٹیکس معاف کرنے کا نوٹس لے لیا، انہوں نے کہا کہ کسی کو ٹیکس معاف نہیں کیا جائے گا،جی آئی ڈی سی کے حوالے سے تمام کمپنیوں کا آڈٹ کروایا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے بڑے صنعتکاروں کو208 ارب روپے کا ٹیکس معاف کرنے کا نوٹس لے لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی کو ٹیکس معاف نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میڈیا پر ٹیکس چھوٹ دینے کی خبروں پر حیرانگی ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے عمرایوب اور ندیم بابر سے تفصیلات طلب کرلیں۔
معاون خصوصی ندیم بابرنے بتایا کہ 208ارب کی مکمل چھوٹ نہیں دی جائے گی۔آڈٹ کے بعد جس نے ٹیکس دیا ہوگا اس کیلئے مراعات کو دیکھا جائے گا۔وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ جی آئی ڈی سی کے حوالے سے تمام کمپنیوں کا آڈٹ کروایا جائے گا۔واضح رہے تحریک انصاف کی حکومت نے گیس انفرا اسٹرکچرڈیویلپمنٹ کی مد میں واجبات نکلوانے میں ناکامی پر صنعتکاروں کے ذمے 208 ارب روپے ٹیکس معافی کا آرڈیننس جاری کیا۔ جس پر میڈیا اور اپوزیشن نے خوب شور مچایا۔ کیے تھے. پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ڈی جی گیس کے بیان میں بتایا گیا کہ اس ضمن میں صدارتی آرڈیننس حتمی مراحل میں ہے‘ حکومت نے جن صنعتکاروں کے واجبات معاف کیے ان میں سے زیادہ ترکراچی کے ہیں یہ رقم1971ء سے لے کر2009ء تک معاف کیے گئے قرضوں کے قریباً برابر ہے۔سپریم کورٹ میں چند برس پہلے پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق اس عرصے کے دوران کمرشل بینکوں نے 256 ارب کے قرضے معاف کئے۔ موجودہ صورتحال میں مجوزہ طورپرمعاف کیے جانے والے واجبات 208 ارب سے بڑھ سکتے ہیں جو دسمبر2018ء تک 416ارب 30کے لگ بھگ تھے۔ مجوزہ صدارتی آرڈی ننس کے ذریعے کیمیائی کھاد، ٹیکسٹائل ، توانائی اورسی این جی شعبے کے ذمے آدھی رقم معاف کردی جائے گی۔