لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) حمزہ شہباز پر نکاح کے بعد منحرف ہوجانے اور گرفتار کروا کر تشدد کیے جانے کے الزامات عائد کرنے والی عائشہ احد ایک بار پھر میدان میں آگئی ہیں اور تحفظ فراہم کیے جانے کا مطالبہ کر ڈالاہے۔عائشہ احد ملک نے کہا کہ اگر مجھے یا میری بیٹی کو کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار شہباز شریف صاحب اور حمزہ شریف صاحب ہونگے ،
میری جان کو سخت خطرہ ہے، مجھے مسلسل دھمکیاں دی جا رہی ہے ، اپنے اوپر بنائے گئے مقدمے کی سماعت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میر ے خلاف بے بنیاد کیس بنایا گیا ہے ، کیس کا مدعی کون ہے کسی کو کچھ معلوم نہیں اور کیس کی کون پیروی کر رہا ہے ، اس کا رخ 180ایچ کی طرف جاتا ہے ، میاں نواز شریف صاحب ، مریم نواز شریف آپ اتنی بڑی بڑی تقریریں کر رہی ہے جلسوں میں بہنوں بیٹیوں کے تحفظ کی بات کر تے ہیں ، پہلے اپنے گھر سے انصاف دینا شروع کریں ، میرے ساتھ مسلسل زیادتی ہو رہی ہے اور آپ خاموش ہے ، سات سالوں سے مقدمہ زیر سماعت ہے ابھی تک کوئی جرم ثابت نہیں ہو سکا ، عائشہ احد ملک نے کہا کہ شریف فیملی نے پولیس سے ساز باز کر کے مجھے مقدمے میں ملوث کیا ، پولیس نے میرے اوپر بے بنیاد مقدمہ درج کیا ہے ، شریف فیملی نے منصوبہ بندی کے تحت مجھے مقدمے میں ملوث کیا ، میرے بعد کوئی عائشہ احد نہ بنے ایسی مثال قائم کروں گی ، مجھ پر دہشت گردی کا مقدمہ بنایا گیا ، میں شریف فیملی سے پوچھتی ہوں کہ دہشت گرد ایسے ہوتے ہے ، ، شریف فیملی میری ضمانت کینسل کروانا چاہتی ہے ، مدعی تین سال کے بعد زندہ ہو گئے ہے ، میری لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت ہوئی ، مجھے عدلیہ پر پورا یقین ہے ، میرا فیصلہ انشاء اللہ حق اور سچ کا ہوگا ، اس بے بنیاد مقدمے کے پیچھے شہباز شریف صاحب ، حمزہ شہباز صاحب ، علی عمران یوسف
، مقصود بٹ ، رانا مقبول ہے ، یہ پورا گینگ ہے ، یہ لوگ چاہتے ہے کہ مجھے سزا ہو جائے ،ان کی اولادیں سب کچھ کریں وہ جائز ہے میں نے سچ بولا اور حق اور سچ کی بات کی تو میں گناہ گار ہو گئی ، مجھ پر تھانے پر بد ترین تشد د کیا گیا ، مجھے عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے اور عدلیہ جو اس وقت بڑے بڑے مگرمچھوں کے خلاف فیصلے کر رہے ہیں اور انہیں جیل میں ڈال رہے ہے ، میرے کیس پر بھی سپریم کورٹ از خود نوٹس لے گا ، عائشہ احد ملک نے مزید کہا کہ مجھے اپنے اداروں اور عدلیہ پر پورا یقین ہے کہ میر ے ساتھ انصاف ہو گا ۔ میری والدہ کا پاسپورٹ نہیں بنتا ، وہ علاج کے لئے بیرون ملک نہیں جا سکتی ، انکا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے ، یہ کیسا قانون ہے جو ان کے لئے اور ہے اور میرے لئے اور ہے ، میں بھی پاکستانی ہوں ، اسی شہر میں رہوں گی ، جتنا بھی کورٹ کچہری میں بلایا جائے گا میں اپنے اوپر بنائے گئے بے بنیاد مقدموں کا سامنا کروں گی اور ڈٹ کر ان کا مقابلہ کروں گی .