اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) ملک میں سینیٹ الیکشن کے انعقاد کے بعد اب چئیرمین سینیٹ کے انتخاب کےلئے سیاسی جوڑ توڑ کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) اپنا اپنا چئیرمین سینیٹ لانے کے لئے کھینچا تانی میں مصروف ہیں۔چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدوں کے لیے سینیٹ سیکریٹریٹ نے انتخاب کا شیڈول تیار کرلیا۔
انتخاب 12 مارچ کو ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین کے انتخاب کے لئے سینیٹ کا اجلاس سینیٹر یعقوب ناصر کی زیر صدارت 12 مارچ کو ہوگا۔نو منتخب سینیٹرز 12 مارچ کی صبح حلف لیں گے جس کے بعد سینیٹ کا اجلاس دو گھنٹوں کے لئے ملتوی کردیا جائے گا۔چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے نامزدگی فارم بھی بارہ مارچ کو ہی جمع ہوں گے جبکہ نازمزدگی فارم کی جانچ پڑتال کا عمل دوپہر 2 بجے تک مکمل کرلیا جائے گا۔جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد سینیٹ کا اجلاس چار بجے دوبارہ ہوگا جس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔سینیٹ چیئرمین اور صپٹی چیئرمین کے انتخاب کے بعد سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا جائے گا۔یاد رہے کہ رواں ہفتے وفاق اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) سمیت چاروں صوبوں میں 52 خالی سینیٹ نشستوں پر 133 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا تھا۔واضح رہے کہ پنجاب کی 12 نشستوں پر 20 امیدوار، سندھ کی 12 نشستوں پر 33 امیدوار، خیبرپختونخوا کی 11 نشستوں پر 26 امیدوار، بلوچستان کی 11 نشستوں پر 25 امیدوار، فاٹا کی4 نشستوں پر 25 امیدوار اور وفاق سے 2 نشستوں پر 5 امیدوارحصہ لیا تھا۔سینیٹ انتخابات 2018 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ امیدواروں نے برتری حاصل کرلی، سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کو واضح برتری حاصل ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ مولانا سمیع الحق کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔سینیٹ کے حالیہ انتخابات کے بعد نئے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے حوالے سے ملک کی اہم سیاسی جماعتوں نے جوڑ توڑ کا آغاز ہوگیا ہے۔واضح رہے کہ پی پی پی اور پی ٹی آئی ایوان بالا کے چیئرمین سینیٹ کے لیے اپنے اْمیدوار کو منتخب کروانے کے لیے بلوچستان کے 6 آزاد نو منتخب سینیٹرز کی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔