اسلام آباد (نیوز ڈیسک)مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں میٹرو بس منصوبوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا گیا ، سیاسی مخالفین نے مسلم لیگ ن پر کرپشن کے الزامات عائد کیے تو اسلام آباد اور راولپنڈی میٹرو بس منصوبے کی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم اب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف ہو اکہ راولپنڈی اسلام آباد میٹروبس منصوبے میں کسی قسم کی کوئی کرپشن سامنے نہیں آسکی۔تفصیلات کے مطابق پنجاب ورکس کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے ایک آڈٹ کروایا گیا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اس منصوبے سے متعلق 53 آڈٹ پیپرز کا جائزہ لیا جبکہ ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے 97 آڈٹ پیپرز کا جائزہ لیا گیا۔ تاہم آڈٹ کرنے والے افسران کو اس منصوبے میں کسی قسم کی کرپشن کو کوئی سُراغ نہیں ملا۔خیال رہے کہ پاکستان
تحریک انصاف کی حکومت نے گذشتہ برس اقتدار میں آنے کے بعد مسلم لیگ ن کے دور میں لاہور، ملتان اور راولپنڈی اسلام آباد میں بننے والے میٹروبس منصوبے کے آڈٹ کا حکم دیا تھا۔یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے مارچ 2014ء میں 23 کلو میٹر لمبے میٹروبس منصوبے کی بنیاد رکھی تھی۔ ابتدائی طور پر جڑواں شہروں میں میٹروبس منصوبے کی مالیت 44.8 بلین روپے رکھی گئی تھی ۔ آڈٹ رپورٹ میں کرپشن کے الزامات ثابت نہ ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے الزامات کی کوئی وقعت نہیں رہی۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے خود پشاور میں بس منصوبہ شروع کر رکھا تھا جس کی تاحال تکمیل نہیں ہو سکی جبکہ اس کی مالیت میں بھی بتدریج اضافہ ہوتا رہا جس پر مسلم لیگ ن نے بھی موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔