لاہور: وفاقی حکومت نے شرعی قوانین کے تحت احتجاجی مظاہروں کیخلاف مسودہ تیار کرلیا، حکومت نے احتجاجی مظاہرے ’’شریعت اور قانون کی نظرمیں“ کے عنوان سے مسودہ تیارکیا ہے۔ مسودے کو اگلے ایک ہفتے میں اسلامی نظریاتی کونسل میں پیش کیا جائے گا۔ سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسودے میں اپوزیشن، ڈاکٹرز، اساتذہ، وکلاء کے احتجاجی مظاہروں سے متعلق لائحہ عمل شامل ہے۔
کہ اگر کسی احتجاجی مظاہرے کے دوران نقصان ہو تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ مسودے میں ترکی، ایران ، امریکا، برطانیہ مختلف اسلامی ممالک کے آئین کے حوالے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وفاقی وزیردفاع پرویز خٹک وزارت داخلہ کیلئے متحرک ہوگئے۔ وزیرداخلہ اعجاز شاہ کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، وہ بیمار ہیں، تاہم پرویزخٹک کا پی ٹی آئی میں اپنا ایک گروپ ہے، وہ اب وزیرداخلہ بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان مارچ میں مدارس کے طلباء باہر نکالیں گے تاکہ صورتحال قابو سے باہر ہوجائے۔ جو سیاست سے آؤٹ ہوگئے وہ توآؤٹ ہوگئے۔ نہ نوازشریف دوبارہ وزیراعظم بن رہے ہیں، نہ ان نااہلیت ختم ہورہی ہے، اپوزیشن تحریک کے بعد الیکشن کا اعلان ہوجائے گا ایسا کچھ بھی نہیں ہونے جا رہا، این آراو بھی نہیں ہونے جا رہا، پلی بارگین کا آپشن بھی موجود ہے، لیکن اپوزیشن رہنماء پلی بارگین کرنا چاہتے ہیں ، وہ کہتے کہ عمران خان کی جگہ کوئی اوربندہ لے آؤ۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ دوسرا بندہ کون ہے؟ تو شاہ محمود قریشی کا نام لیتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی ایسا نہیں چاہتے لیکن اپوزیشن جماعتیں چاہتی ہیں۔ کیونکہ عمران خان کا جارحانہ انداز اپوزیشن کو منظور نہیں ہے۔اپوزیشن گرفتار رہنماء کہتے ہیں کہ عمران خان کو سائیڈلائن کردیں ، پیسے بھی دیں گے، تعاون بھی کریں گے۔اب اسلام آباد میں دھرنے سے متعلق پوری تیاری کی جارہی ہے۔کراچی اورسندھ کے حالات کشیدہ ہونے جا رہے ہیں، ایم کیوایم لندن بھی دوبارہ متحرک ہورہی ہے۔حالات خراب کرنے کی کوشش کی جائے گی۔