Thursday September 11, 2025

ایل این جی کیس میں گرفتار شاہد خاقان کیلئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے لیے ایک نئی مشکل کھڑی ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے اپنی وزارت عظمیٰ کے دور میں بلٹ پروف گاڑیاں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو استعمال کے لیے دی تھیں جس کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ نیب ذرائع نے بتایا کہ ایل این جی کیس میں گرفتار شاہد خاقان سے بلٹ پروف گاڑیوں کی تفتیش بھی ہو گی اور اس حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب) نے احتساب عدالت سے اجازت بھی حاصل کر لی ہے۔شاہد خاقان عباسی پر خلاف ضابطہ نواز شریف کو بلٹ پروف گاڑی دینے کا الزام ہے۔ نیب نے مؤقف اختیار کیا کہ غیر ملکی مہمانوں کے لیے

لائی گئی گاڑیاں نواز شریف کو استعمال کے لیے دے دی گئی تھیں۔نیب کے تفتیشی افسر عبدالماجد سابق وزیراعظم شاہد خاقان سے تفتیش کریں گے۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پہلے ہی ایل این جی کیس میں نیب کی حراست میں اور جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں اُس وقت کے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا ، اس حوالے سے ان پرالزام عائد ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں جب کہ سابق وزیراعظم کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل تھا۔ گذشتہ ماہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ مخصوص کمپنی کو دینے پر تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا تھا لیکن وہ نجی مصروفیات کے باعث نیب آفس میں پیش نہیں ہوئے جس کے بعد انہیں 18 جولائی کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔تاہم اب سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال سے متعلق تحقیقات کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔