Monday February 17, 2025

ایبٹ آباد کی 20سالہ لڑکی کی خود کشی کا معاملہ کچھ اور ہی نکلا ،، ،، کنواری ہونے کے باوجود اس کے ساتھ کیا ہوا تھا؟ کس ظالمانہ طریقے سے قتل کیا گیا؟بھائی اور بہنوئی نے سب بتا دی

ایبٹ آباد (نیوز ایجنسیاں ) ایبٹ آباد میں گزشتہ دنوں مبینہ خود کشی کے تھوڑی ہی دیر بعد دفنا دی جانے والی 20سالہ لڑکی کے معاملے نے ایک اور ہی رخ اختیار کر لیا ۔ثوبیہ قتل کیس میں نامزد ملزمان نے عدالت کے صوبیہ بی بی کو ذبح کرنے کا اعتراف کر لیا۔ عدالت نے دونوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ کر دیا ہے۔ پولیس حکام نے صحافیوں کو بتایا

کہ 8 فروری کو گلی بہن کے جنگل میں 20 سالہ غیر شادی شدہ ثوبیہ بی بی دختر مسکین کو ذبح کئے جانے والے کے حوالہ سے سیشن جج کی اجازت سے ثوبیہ بی بی کی قبر کشائی کی گئی جس میں ڈاکٹروں نے ثوبیہ بی بی کو چھری سے ذبح کئے جانے کا بتایا، ثوبیہ بی بی کے گلے کو انتہائی گہرائی تک چھری چلا کر ذبح کیا گیا تھا۔ ثوبیہ بی بی کے گھر والوں نے اس قتل کو خودکشی ظاہر کیا جس پر دوران تفتیش ثوبیہ بی بی کے حقیقی بھائی عارف جو ایک مدرسہ کا طالب علم ہے، سے تفتیش کی گئی تو اس نے دوران تفتیش تمام راز سے پردہ اٹھا دیا۔ عارف کی نشاندہی پر ثوبیہ بی بی کے سابق بہنوئی خان افسر ولد محمد اسلم کو بھی گرفتار کیا گیا، دونوں نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ ثوبیہ بی بی کے ایک مقامی لڑکے کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے جس کی وجہ سے ثوبیہ بی بی حاملہ ہو گئی تھی۔ ایس ایچ او تھانہ میرپور سردار رفیق کے مطابق ملزمان کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ملزمان نے عدالت میں صوبیہ بی بی کو ذبح کرنے کا اعتراف کرلیا ہے جس کے بعد عدالت نے دونوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کردیا ہے۔