کراچی (نیوز ایجنسیاں) مستقبل کے معماروں کوتعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ایک عبادت ہے۔ اور تعلیمی اداروں کا نظم و نسق سنبھالنے والے اس مقدس فریضے کے امین ہوتے ہیں ۔ جن پر ماں باپ کا اندھا اعتماد ہوتا ہے ۔لیکن کچھ ناعاقبت اندیش اسے اندھے اعتمادکا انتہائی ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے معصوم بچوں کو اپنی ہوس کی بھینٹ چڑھا دیتے ہیں۔ایسا ہی ایک
واقعہ کراچی کی عدالت میں پیش آیا جہاں جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے کم سن بچی کے ساتھ غیر اخلاقی حرکت کرنے والے اسکول پرنسپل کو جیل روانہ کردیا ہے ۔جمعہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں کم سن بچی کے ساتھ غیر اخلاقی حرکت کرنے والے اسکول پرنسپل کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔فاضل مجسٹریٹ کے روبرو متاثرہ بچی نے غیر اخلاقی حرکت کرنے والے اسکول پرنسپل عبدالرزاق کو شناخت کیا۔متاثرہ بچی نے اپنے اعترافی بیان میں عدالت کو بتایا کہ عدالت میں موجود شخص انہیں اپنے دفتر میں بلاکر غیر اخلاقی حرکات کرتا تھا، جسکی وجہ سے اس نے اسکول جانا ہی چھوڑدیا۔متاثرہ طالبہ کامزید کہنا تھا کہ جب انکی والدہ نے اسکول نہ جانے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے والدہ حالات سے آگاہ کیا جسکے بعد والد رشید احمد کی مدعیت گلزار ہجری تھانے میں مقدمہ کرایا۔عدالت نے متاثرہ بچی کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد ملزم عبدالرزاق کو جیل روانہ کردیا۔ چھوڑدیا۔متاثرہ طالبہ کامزید کہنا تھا کہ جب انکی والدہ نے اسکول نہ جانے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے والدہ حالات سے آگاہ کیا جسکے بعد والد رشید احمد کی مدعیت گلزار ہجری تھانے میں مقدمہ کرایا۔عدالت نے متاثرہ بچی کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد ملزم عبدالرزاق کو جیل روانہ کردیا۔