اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر رد عمل دے دیا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ پارلیمنٹ سے یہ پیغام جانا چاہئیے کہ کشمیر کا مقدمہ ہارنے والے شخص کے ساتھ کوئی نہیں۔جس نے جُرم کیا، اس کو کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہئیے نا کہ اس کو بچانا چاہئیے ۔ قومی مفاد کے نام پر اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرنے والے کو این آر او کسی صورت نہیں ملنا چاہئیے۔وزیراعظم عمران خان کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر خاتون صحافی نے بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ کیا یہ حکومت کا پالیسی بیان تھا ؟ واقعی؟ پاکستان نے سخت مؤقف اپنانے اور آئندہ کی حکمت عملی بتانے کی بجائے
وہی پُرانی بات دوہرائی کہ ہم دنیا کی توجہ اس جانب مبذول کروائیں گے۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے خطاب پر سخت مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ وزیراعظم عمران خان آپ نے ہمیں مایوس کیا ہے۔ ہم آپ سے تاریخی اسباق کی بجائے ایک سخت اور جارحانہ انداز کی توقع کر رہے تھے۔خیال رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ ایوان سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت نے جو فیصلہ کیا اس کے اثرات پوری دنیا پر ہوں گے، پارلیمانی اجلاس کو پوری دنیا اور کشمیری دیکھ رہے ہیں، یہاں سے بھارت نے جو غلط فیصلہ کیا اس پر بڑا مثبت پیغام جانا ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں جو کررہا ہے اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر بھارت نے پاکستان کے خلاف کارروائی کی تو جنگ ہو گی۔