Saturday July 27, 2024

تحریک انصاف کے رکن اسمبلی سے رکنیت واپس لینے کا حک

پشاور (نیو زایجنسیاں) قتل کے مقدمے میں ملوث تحریک انصاف کے رکن اسمبلی سے حلف نہ لیا جا سکا جس کے بعد ان کی رکنیت واپس لینے کا عدالتی حکم بھی جاری ہو گیا۔ پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے رکن بلدیو کمار سے اسمبلی رکنیت لینے کا حکم دے دیا۔پاکستان تحریک انصاف کے آنجہانی رکن صوبائی اسمبلی سورن سنگھ کے قتل کے الزام میں گرفتار

رکن اسمبلی بلدیو کمار کو گزشتہ روز اسپیکر کے پروڈکشن آرڈر پر خیبرپختونخوا اسمبلی لایا گیا جہاں انہیں اپنی رکنیت کا حلف لینا تھا۔بلدیو کمار کی اسمبلی آمد پر اپوزیشن اراکین نے شدید ہنگامہ آرائی کی جبکہ اس دوران پی ٹی آئی کے ہی رکن ارباب جہانداد نے ان پر جوتوں سے حملہ کردیا جس کے باعث بدنظمی پیدا ہونے پر بلدیو کمار سے حلف نہ لیا جاسکا۔رپورٹ کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں جسٹس اکرام اللہ کی سربراہی میں توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے بلدیو کمار سے بطور اسمبلی رکن حلف لینے کا حکم دیا۔عدالت نے اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کو خبردار کیا کہ اگر بلدیو کمار سے حلف نہ لیا گیا تو سینیٹ الیکشن پر حکم امتناع جاری کیا جائے گا۔عدالت عالیہ نے بلدیو کمار کے حلف سے متعلق ایڈووکیٹ جنرل سے بھی جواب طلب کرلیا۔یاد رہے کہ تحریک انصاف کے اقلیتی نشست پر منتخب رکن اسمبلی سورن سنگھ کو 22 اپریل 2016 کو ان کے آبائی ضلع بونیر میں موٹر سائیکل سواروں نے قتل کردیا تھا جس کے بعد پولیس نے جن ملزمان کو گرفتار کیا انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے یہ کام بلدیو کمار کے کہنے پر کیا تھا۔بلدیو کمار اقلیتی نشست پر سورن سنگھ کے بعد پارٹی کی دوسری ترجیح تھے اور وہ مبینہ طور پر سورن سنگھ کے قتل کے بعد خود رکن اسمبلی بننا چاہتے تھے۔خیال رہے کہ مقتول سورن سنگھ اقلیتی امور کے لئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے مشیر بھی تھے۔

FOLLOW US