اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے اقتدار میں آنے کے بعد عام عوام کے لیے کام کرنے اور عام عوام کو ریلیف دینے کا اعلان کیا تھا لیکن پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد کئی حکومتی رہنماؤں نے عام عوام کو گذشتہ حکمرانوں کی طرح ہی سمجھا اور ان سے ناروا سلوک کے کئی قصے سامنے آئے ۔ حال ہی میں سوشل میڈیا پر پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کی تصویر وائرل ہوئی جس میں اُن کے پاس کچھ لوگوں کو بیٹھے ہوئے دیکھا گیا۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس تصویر کی بنا پر وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ صارفین کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اپنی رعایا کو زمین پر بٹھا کر ان کے انسانی حقوق کا تحفظ کررہی ہیں۔یہ تصویر پاکستان تحریک انصاف کے دعووں کے بالکل برعکس ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے شیرین مزاری کو تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ شیریں
مزاری کا عام عوام کے ساتھ یہ سلوک کسی طور قابل قبول نہیں ہے۔انہیں چاہئیے کہ انسانوں کے کم از کم بنیادی حقوق کا ہی خیال کریں ، اس تصویر کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے عام عوام کو موجودہ حکومت میں بھی کم تر ہی سمجھا جاتا ہے۔ یہ تصویر خود شیریں مزاری کی وزارت کے موٹو کے منافی ہے۔ جبکہ سوشل میڈیا پر موجود پاکستان تحریک انصاف کے حمایتی اور ووٹرز نے بھی شیریں مزاری کے اس فعل کی مخالفت کی اور کہا کہ ہم پٹواری نہیں ہیں جو غلط باتوں کو بھی سپورٹ کریں، بلاشبہ یہ ایک جاہلانہ فعل ہے ۔کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ شیریں مزاری کو تمیز نہیں کہ کرسیاں لگوا لیتیں چار پائی منگوا لیتیں، انہوں نے اپنے باپ کی عمر کے انسانوں کو جانوروں کی طرح نیچے بٹھایا ہوا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے تو شیریں مزاری کے اس فعل پر ان سے وزارت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔تاہم اس تصویر پر ہونے والی تنقید پر شیریں مزاری کی جانب سے تاحال کوئی رد عمل نہیں آیا۔