Monday February 24, 2025

وزیراعظم عمران خان کی نوبل انعام کے لیے نامزدگی قوائد کے مطابق قرار

اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی نوبل انعام کے لیے نامزدگی قوائد کے مطابق قرار دے دی گئی۔ خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے بھارتیپائلٹ کو واپس بھجوانے کے فیصلے نے لوگوں کو اتنا زیادہ متاثر کیا کہ دنیا بھر سے انہیں نوبل انعام دینے کیلئے آوازیں اٹھ نے لگیں اور رواں سال مارچ میں قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان

کو نوبل انعام دینے کہ قرارداد جمع کروائی تھی۔ قرارداد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائی گئی تھی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم نے پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے دانشمندانہ کردار ادا کیا،بھارت کے جنگی جنون سے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ تھا۔ عمران خان نے مہارت کے ساتھ اس صورتحال کو امن کی جانب موڑا اس لیے انہیں امن کا نوبل انعام دیا جانا چاہیے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی نوبل انعام کے لیے نامزدگی قوائد کے مطابق قرار دے دی گئی ہے۔ نوبیل فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق نوبیل کمیٹی کے ارکان امن کا نوبیل انعام دینے کا فیصلہ اس وقت کیا جاتا ہے جب ان کو کسی ملک کی پارلیمان، بین الاقوامی عدالت برائے انصاف، یونیورسٹی کے پروفیسر، خارجہ پالیسی کے ادارے، سابق نوبیل انعام یافتگان کی جانب سے کسی کی نامزدگی ملے اور اس لحاظ سے پاکستانی پارلیمانی سیکریٹیریٹ کی جانب سے عمران خان کی نامزدگی قواعد کے مطابق ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ تکنیکی طور پر 2019 کے امن کے انعام کے اہل

بھی ہیں۔ خیال رہے کہ نوبیل امن انعام کا آغاز 1901 میں ہوا اور پہلا انعام ریڈ کراس کے بانی ژاں ہنری دوناں کو ملا تھا۔ اس کے بعد سے اب تک یہ انعام مدر ٹریسا، نیلسن منڈیلا، یاسر عرفات، آن سانگ سوچی، براک اوباما، وغیرہ کو مل چکا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی پاکستان خاتون ملالہ یوسفزئی بھی یہ انعام حاصل کر چکی ہیں۔