Monday February 24, 2025

’اٹھاؤ اپنے مائیک، میں غلام میڈیا کے سامنے بات نہیں کرتا، تم بک چکے ہو‘: کیپٹن (ر) صفدر اعوان میڈیا پر برس پڑے

لاہور (نیوزڈیسک) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مرین نواز کے خاوند اور سابق ایم این اے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اعوان پریس کانفرنس کے لیے میڈیا کو بلا کر خود ہی اس پر برس پڑے۔ کیپٹن (ر) صفدر نے رپورٹرز کے سامنے مائیک پکڑ کر مختلف میڈیا چینلز کے نام لے لے کر کہا کہ ’اٹھاؤ اپنے مائیک، میں غلام میڈیا کے سامنے بات نہیں کرتا، تم بک چکے ہو‘۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا ڈرا ہوا ہے اور وہ ایسے میڈیا سے بات نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مریم نواز کو میڈٰیا سے بلیک آؤٹ کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں کہاں سے لاؤں میر کو، نظامی کو اور ظفر علی خان کو؟ جو تاجِ برطانیہ کے سامنے کھڑے ہو کر حق بات کرتے تھے۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں مریم نواز شریف کا ایک نجی چینل پر انٹرویو چل رہا تھا کہ اسے چند منٹ بعد ہی بند کر دیا گیا اور میزبان نے الزام لگایا تھا کہ اس انٹرویو کو زبردستی بند کروایا گیا تھا۔ اس کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے الزام لگایا جا رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے میڈیا کو پابند کیا گیا ہے کہ مریم نواز شریف کو کوریج نہ دی جائے،دوسری جانب گزشتہ دنوں وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانی میڈیا کو برطانوی میڈیا سے زیادہ آزاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خود آزاد میڈیا کا سب سے بڑا بینی فشری ہوں ، پاکستان میں 70سے 80ٹی وی چیلنجز ہیں جن میں تین کہتے ہیں مسائل کا سامنا ہے ،میڈیا کا کام ذاتی حملے کر نا نہیں ، میڈیا اپوزیشن کرے بلیک میلنگ نہ کرے ، میڈیا کا بھی احتساب ہو ناچاہیے ، پاناما پیپرز آئے تو ایک طاقتور میڈیانوازشریف کے دفاع میں سامنے آگیا، ہم میڈیا پر نظر رکھیں

گے سنسر شپ نہیں کرینگے ۔ منگل کو امریکی تھنک ٹینک سے خطاب اور سوالوں کے جواب دیتے ہوئے عمران خاننے کہا کہ پاکستان میں میڈیا کو پوری آزادی حاصل ہے یہاں تک کے میڈیا بے قابو بھی ہوجاتا ہے، پاکستانا جیسا میڈیا دنیا میں کہیں نہیں،میں خودآزاد میڈیا کا سب سے بڑا بینی فشری ہوں، ہم حکومت کے طور پر میڈیا کو کنٹرول نہیں کرنا چاہتے بلکہ واچ ڈوگ کے ذریعے اسے قابو کرنا چاہتے ہیں، پاکستان میں 70 سے 80 ٹی وی چینلز ہیں جس میں سے 3 چینلز کہتے ہیں انہیں مسائل کا سامنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے دور میں صحافی غائب ہو جایا کرتے تھے، مسلم لیگ (ن) کے دور میں صحافیوں کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔