کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ اسمبلی کےارکان نے بڑھی ہوئی تنخوا ہ کے حصول کےلئے عدالت سے رجوع کر لیا۔ ارکان سمبلی کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں اضافےکے اعلان کو دو سال بیت گئے مگر ایک پیسہ نہیں ملا۔ایک اور رکن سندھ اسمبلی عرضی لیکر عدالت پہنچ گیااورسندھ حکومت کو واجبات کی ادائیگی کے لئے حکم جاری کرنے کی استدعا کردی۔ عوامی حقوق کے لئے آواز اٹھانے والے ۔ خود اپنے جائز حقوق کے لئے آواز اٹھانے پر مجبور۔پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی
خرم شیر زمان نے بھی واجبات کی وصولی کے لئے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔اپنی درخواست میں ان کا کہنا ہے کہ 2017 ایکٹ کے تحت ارکان سمبلی کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں اضافہ کیا گیا تھا۔ بل کی منظوری کے باوجود آج تک ارکان کو الاونسز نہیں دیے گئے۔پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت 60 کروڑ سے زائد کے شارٹ فال کی وجہ سے رقم جاری نہیں کر رہی۔ سندھ ہائی کورٹ ارکا ن اسمبلی کو واجبات کی ادائیگی کا حکم جاری کرے۔سندھ ہائیکورٹ نے درخواست کو سید سردارشاہ اور نصرت سحر عباسی کی درخواست کے ساتھ ملا کر سننے کا فیصلہ کیا اور قابل سماعت ہونے سے متعلق فریقین سے دلائل طلب کر لیے ہیں۔درخواست گزار نے وزیراعلی،چیف سیکرٹری، اسپیکر سندھ اسمبلی اور وزیر قانون کو فریق بنایا ہے۔کیس کی مزید سماعت 28 اگست تک ملتوی کردی گئی۔