Monday February 24, 2025

گھروں کیلئے بینکوں سے قرض لینے کا قانون لا رہے ہیں، عمران خان

اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گھر بنانے کیلئے بینکوں سےقرض لینے کا قانون لا رہے ہیں، ہاؤسنگ اسکیم کے تحت گھر کی قیمت عام آدمی کی پہنچ میں ہوگی، اسلام آباد میں کچی آبادیوں والے2 سیکٹرزمیں اسکیم شروع کررہے ہیں، بڑے شہروں اورکراچی میں تمام کچی آبادی والوں کو گھر دیں گے۔ وزیراعظم عمران خان

نے نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ کیلئے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں 2 سیکٹر جہاں کچی آبادیاں ہیں وہاں ہاؤسنگ اسکیم شروع کررہے ہیں۔ بڑے شہروں میں کچی آبادیوں کے لیے بھی اسکیم شروع کررہے ہیں۔ کراچی میں جتنے لوگ کچی آبادیوں میں رہتے ہیں ان کو گھر دیں گے اور ان کے مالکانہ حقوق بھی دیں گے۔ کراچی میں تیس سے چالیس فیصد لوگ کچی آبادیوں میں رہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دیگر ممالک میں بینک گھر بنانے کے لیے قرض دیتے ہیں۔ بینک سے قرضہ لے کر گھر تعمیر کرنے کا پلان تیار کر رہے ہیں۔ گھروں کی اسکیم میں زون فور منصوبے میں 18500گھر شامل ہیں۔ پاکستان میں غریب گھر اس لیے نہیں بنا سکتے کہ بینک گھربنانے کیلئے قرض نہیں دیتے۔ گھر بنانے کیلئے قرض کا نیا قانون لے کرآرہے ہیں۔ لوگوں کیلئے آسانیاں پیدا کررہے ہیں تاکہ لوگ بینک سے قرض لے کرگھر بنا سکیں۔ عمران خان نے کہا کہ اسکیم کے تحت گھر کی قیمت عام آدمی کی پہنچ میں ہوگی۔ میرا خواب ہے کہ جو اپنا گھر بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتے ان کو گھر بنانے کا موقع ملے۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران

خان سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ملاقات کی، جس میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتمادکو ناکام بنانے کیلئے مشاورت کی گئی۔ وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ ملاقات میں سینیٹراعظم سواتی،پرویز خٹک، شبلی فرازبھی شریک تھے۔ تینوں رہنماؤں نے وزیراعظم کو سینیٹ میں نمبر گیم سے متعلق بریفنگ دی۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ڈٹ جانے کا مشورہ دیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی کوشش کونسی جمہوری اقدار ہے؟ وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ بینکنگ چینلز کے ذریعے زیادہ ترسیلات بجھوانے پر میں بیرون ملک مقیم اپنے کارکنان کا مشکور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نتیجتاً گزشتہ برس ترسیلات میں 9.7 فیصد کا سالانہ اضافہ ہوا اور رواں برس ترسیلات کا مجموعی حجم 21.8 ارب ڈالر تک پہنچا۔ پچھلے برس کے مقابلے میں جبکہ یہ مقدار 2.9 فیصد تھی، یہ اضافہ کہیں زیادہ تھا۔ دوسی جانب گورنراسٹیٹ بینک باقر

رضا نے آج یہاں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس وقت بیرونی ادائیگیوں کے خسارے کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ اس وقت ہمیں دوارب ڈالرماہانہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا بھی سامنا ہے۔ گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ ہمارا ایکسچینج برآمدی شعبے کونقصان پہنچا رہا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ملک کو درپیش ان مسائل کے لیے ہم نے کیا کیا۔ گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کوکم کررہے ہیں،ایکسچینج ریٹ اب مناسب سطح پرآ گیا۔