اسلام آباد (نیوزڈیسک) : وزیراعظم ہاؤس میں یونیورسٹی کے قیام سے متعلق ماسٹر پلان میں تبدیلی کی منظوری دے دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق شہر کے ماسٹر پلان کے مطابق جی-5 میں وزیر اعظم ہاؤس میں تعلیمی ادارہ قائم نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ سیکٹر صرف حکومت اور انتظامی عمارتوں کے لیے ہے۔ تاہم کابینہ اجلاس نے اس ماسٹر پلان کے لیے
مخصوص تبدیلی کی منظوری دیتے ہوئے وزیر اعظم ہاؤس میں یونیورسٹی کے قیام کی اجازت دی۔ کابینہ اجلاس کے بعد پریس بریفنگ کے دوران وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ کابینہ نے وزریر اعظم ہاؤس کی 50 ایکڑ زمین کے لیے ماسٹر پلان تبدیل کرنے کی منظوری دی، ہم وزیر اعظم ہاؤس میں ایک یونیورسٹی قائم کریں گے جس کا مقصد آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور انجیئرنگ جیسی جدید تعلیم پر خصوصی توجہ مرکوز کرنا ہوگا۔ یاد رہے کہ 2018ء کے عام انتخابات جیتنے سے قبل عمران خان نے کہا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو وہ وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی میں تبدیل کردیں گے۔ تاہم انتخابات میں کامیابی کے بعد وہ بظاہر یونیورسٹی قائم نہیں کرسکے کیونکہ ایسا کرنے سے اسلام آباد کے ماسٹر پلان کی خلاف ورزی ہوگی۔رواں سال جنوری میں کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی حکومت کو بتایا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس میں یونیورسٹی قائم کرنے کا اقدام شہر کے ماسٹرپلان کی خلاف ورزی ہوگی۔ انتظامیہ کے مطابق اگر عمران خان سرکاری عمارت میں یونیورسٹی قائم کرنا چاہتے ہیں تو شہر کا ماسٹر پلان تبدیل کرنا ہوگا۔ تاہم اب کابینہ نے ماسٹر پلان میں
تبدیلی کی منظورے دے دی ہے۔ یاد رہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے اور اس حوالے سے اقدامات کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر انہیں عوام کی جانب سے بھی خوب سراہا گیا تھا۔