اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیرمملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ کوئی قانون سے بالاتر نہیں، پہلے صرف کمزور اور غریب لوگوں کر پکڑا جاتا تھا اب بڑے مگر مچھوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، منشیات کے خلاف ہماری زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے، منشیات فروشوں کو عبرت کا نشان بنایاجائے گا جبکہ ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس
فورس (اے این ایف) میجر جنرل عارف ملک نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف تمام ثبوت اور شواہد موجود ہیں، ان کے جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔ جمعرات کو ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس(اے این ایف) کے ہمراہ پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے وزیرمملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے کہاکہ منشیات کا کاروبار انسانیت کے لئے ناسور ہے۔ ہمارے بچوں اور بچیوں کے مستقبل کو منشیات کے ذریعے تباہ کیا جا رہا ہے اور منشیات کی وجہ سے اقوام عالم میں پاکستان کی ساکھ تباہ ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھنے والے جب اس دھندے میں ملوث ہوں تو یہ قوم کے لئے شرم کا باعث ہے۔ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے معاملے پر بحث چل رہی ہے، اے این ایف نے اس سال 1200 منشیات فروشوں کو پکڑا لیکن کسی کے بارے میں کسی نے کوئی آواز نہیں اٹھائی۔ رانا ثناء اللہ کے معاملے پر شور مچانے والے 1200 گرفتاریوں پر کیوں خاموش رہے۔ انہوں نے کہاکہ فیصل آباد ایئرپورٹ سے ایک شخص پکڑا گیا جس کا منشیات کے اندرونی اور بیرونی بہت بڑے گروہ سے تعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاقتور لوگوں کے ملوث
ہوئے بغیر منشیات کا کاروبار نہیں کیا جا سکتا۔ فیصل آباد میں گرفتاری کے بعد تین ہفتے تک رانا ثناء اللہ کی گاڑی اور ان کی نقل وحرکت پر کڑی نظر رکھی گئی جس کی فوٹیجز اور تمام ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ رانا ثناء اللہ سے پکڑی جانے والی منشیات کی عالمی منڈی میں قیمت 15 سے 16 کروڑ روپے ہے۔ یہ منشیات لاہور سمگل کی جا رہی تھی جس کے بعد یہ بین الاقوامی مارکیٹ میں بھجوائی جانی تھی۔ انہوں نے کہاکہ ماضی کی حکومتوں نے منشیات کے خلاف مؤثر اقدامات نہیں کئے۔ رانا ثناء اللہ کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں۔ اس ملک میں اب جو بھی ایسے دھندوں میں ملوث ہو گا وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو قانون سے بالاتر نہیں۔ یہ ظالم اور خطرناک لوگ ہیں اور اور اپنے خلاف گواہی دینے والوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں ۔اس لئے اس واقعہ کی تمام تر تفصیلات ابھی سامنے نہیں لائی جاسکتیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب منشیات کے خلاف سخت کارروائی ہو گی اور وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق پاکستان سے خیانت کرنے اور پاکستان کی سالمیت سے کھیلنے والے کسی شخص کو نہیں چھوڑاجائے گا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہاکہ اس کیس
میں گواہان اور ثبوت موجود ہیں، رانا ثناء اللہ کے خلاف کارروائی ثبوتوں کی روشنی میں کی گئی ہے۔ ان کے ساتھ جس وقت خواتین موجود تھیں تب انہیں نہیں روکا گیا۔ یہ حساس معاملہ اس لئے تمام تر تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ نہیں کیا جاسکتا ۔انہوں نے کہاکہ ملزم کا تعلق خواہ کسی سے بھی ہو یا وہ کسی بھی تعلق کا اظہار کرے اس کے خلاف بلاتفریق کارروائی ہو گی۔ ایک سوال کے جواب میں ڈی جی اے این ایف نے کہاکہ یہ واقعہ جس طرح پیش آیا اسی طرح اس کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ رانا ثناء اللہ کے خلاف ضروری شواہد اور ثبوت موجود تھے ، اس لئے ان کے جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں تھی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کوئی فلمی معاملہ نہیںایسی کارروائی کے دوران ویڈیو بنانا آسان نہیں ہوتا۔ جنگ جیسی صورتحال ہوتی ہے۔ موقع پر بہت سے لوگ ہوتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت شہریار آفریدی نے کہاکہ ملک بھر میں اے این ایف کے صرف 29 پولیس سٹیشن ہیں اور نفری کی تعداد بھی بہت کم ہے۔ کم وسائل اور نفری کے ساتھ اے این ایف نے منشیات کے خلاف زبردست کام کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب کراچی میں
رینجرز نے آپریشن شروع کیا تو آوازیں اٹھی تھیں لیکن آج کراچی میں امن ہے۔ قانون سے کوئی بالاتر نہیں صرف غریبو ںاور چھوٹے لوگوں کو نہیں پکڑنا بلکہ بڑے لوگوں پر بھی ہاتھ ڈالنا ہے۔ منشیات کے خلاف ہماری زیروٹالرنس کی پالیسی ہے اب بڑے مگر مچھوں پر بھی ہاتھ ڈالا جائے اور منشیات فروشوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔ ڈائریکٹرجنرل اے این ایف میجر جنرل عارف ملک نے کہا کہ اے این ایف ایک پیشہ وارانہ اور قابل فورس ہے جس کی عالمی سطح پر بھی ساکھ ہے۔ اے این ایف نے منشیات فروشی کے خلاف مؤثر کاروائیاں کی ہیں اور بھاری تعداد میں منشیات پکڑی ہیں جس کی مالیت عالمی مارکیٹ میں 2 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ 2001ء سے پاکستان افیون کی کاشت سے پاک ملک کا درجہ رکھتا ہے۔ اس کے باوجود کہ افغانستان کے ساتھ اس کی ایک طویل سرحد ہے اے این ایف نے 1200 سے زائد لوگوں کو پکڑا جن کے خلاف عدالتوں میں مقدمات چلے جن میں 95 فیصد کیسوں میں سزا ہوئی۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اے این ایف نے شواہد کے بغیر کارروائی نہیںکی۔ انہوں نے کہا کہ منشیات معاشرے کے لئے ایک ناسور ہے یہ ہماری نوجوان نسل کو بری طرح متاثر کر رہا ہے اور بہت سی معاشرتی بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔ منشیات کا پیسہ دیگر غلط
کاموں میں استعمال ہو تا ہے۔ 26 جون کو منشیات کے انسداد کا عالمی دن منایا گیا۔ اس موقع پر ملک بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا جس میں تمام طبقہ ہائے فکر کے لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور میڈیا نے بھی منشیات کے انسداد کے پیغام کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہاکہ اے این ایف کی صرف 3 ہزار کی نفری ہے۔ منشیات کے خاتمے کے لئے پوری قوم کو مل جل کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں ڈی جی اے این ایف نے بتایاکہ رانا ثناء اللہ کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں جو عدالت میں دیں گے۔