راولپنڈی (نیوزڈیسک) ایف بی آربے نامی جائیداد وں کے خلاف ایکشن لینے میں متحرک ہو گئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر راولپنڈی نے مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری تنویر کی 6ہزار کنال اراضی ضبط کر لی۔مسلم لیگ ن کے سنیٹر نے یہ جائیداد اپنے ملازمین کے نام کر رکھی تھی۔ملازمین میں شاہجہاں بیگم،شکور اور عبدالعزیز شامل ہیں۔ بے
نامی جائیداد رکھنے والے افراد کو ایف بھی آر کی جانب سے نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے۔واضح رہے وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا تھا کہ تین جولائی کے بعد سیاست دانوں کی بے نامی پراپرٹیزبھی ضبط ہونا شروع ہوں گی، حکومت چاہتی ہے ، لوگ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں تین جولائی کے بعد کوئی اسکیم نہیں آئیگی اور بھرپور ایکشن لیاجائیگا۔ چاہتے ہیں لوگ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں اس کے بعد کوئی اسکیم نہیں آئیگی اور پھر ایکشن ہوگا ،تین جولائی کے بعد لوگوں کی بے نامی جائیداد ضبط ہونا شروع ہوں گی۔وزیراعظم نے کہا کہ سیاست دانوں کی بے نامی پراپرٹیز پر ایکشن شروع ہونے والا ہے، سیاست دانوں کی بے نامی پراپرٹیز ضبط ہونا شروع ہوں گی، جولائی کے بعد لوگوں کی بے نامی جائیداد ضبط ہونا شروع ہوں گی، جس کی بے نامی جائیدادیں ہیں ان کی فہرست ہمارے پاس آچکی ہے، جس کی بھی بے نامی چیزیں ہیں ضبط ہوں گی، لوگوں نے نوکروں کے نام پر بے نامی پراپرٹیز لے رکھی ہیں، ماضی میں جس طرح پاکستان چلایا گیا اب ایسا ممکن ہی نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت چاہتی ہے کہ لوگ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں اس
کے بعد کوئی اسکیم نہیں آئیگی اور بھرپور ایکشن لیاجائیگا ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس پرانے پاکستان کی گنجائش نہیں ہے :میں نیا پاکستان بنانا پڑیگا ۔حکومت کی معاشی ٹیم نے کہا ہے کہ اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم پاکستان کے شہریوں کے لئے اپنے غیر ظاہر شدہ اثاثے 30 جون سے قبل ظاہر کرنے کا بہترین موقع ہے، بے نامی قانون نافذ العمل ہو گا۔وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم کا مقصد لوگوں کو اپنے اثاثوں کو دستاویزی شکل دینے کی طرف راغب کرنا ہے۔