اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیرسندھ جنگلات ناصر حسین شاہ نے وزارت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے، ناصر حسین شاہ بطور رکن سندھ اسمبلی اپنے فرائض سرانجام دیتے رہیں گے، ناصر شاہ گھوٹکی ضمنی الیکشن میں انتخابی مہم چلائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیرسندھ ناصر حسین شاہ نے وزارت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اصر شاہ کچھ دیر بعد اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو بھجوا دیں گے۔ ناصر شاہ کے پاس ورکس اینڈ سروسز، جنگلات اور
آبپاشی کی وزارتوں کے قلمدان ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ناصر حسین شاہ بطور رکن سندھ اسمبلی اپنے فرائض سرانجام دیتے رہیں گے۔ گھوٹکی ضمنی الیکشن میں ناصر شاہ انتخابی مہم چلائیں گے۔ اسی طرح سندھ کے وزیربلدیات سعید غنی نے غریبوں کے گھر توڑنے پر وزارت سے استعفے کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غریبوں کے گھر توڑے جا رہے ہیں جبکہ بنی گالا کو ریگولرائز کردیا گیا ہے؟ بنی گالا ریگولرائز ہوسکتا ہے تو غریبوں کے گھر ریگولرائز کیوں نہیں ہوسکتے؟ سعید غنی نے استعفے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ غریبوں کے گھر توڑ کر بطور وزیراس شہر میں نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت سے استعفیٰ دینے کو بھی تیار ہوں۔مزید برآں وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ کسی کو اس طرح بے گھر نہ کیا جائے کہ وہ سڑکوں پر آجائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کواٹرز کے مکینوں پر وفاقی حکومت اور ان کے ادارے کام کررہے ہیں لیکن افسوس کہ سندھ اسمبلی میں بھی موجود وفاقی حکومت میں شامل جماعتوں کے 50 سے زائد ارکان نے اسمبلی میں بجٹ پر بحث میں تمام اشیوز پر تو بات کی لیکن کسی نے بھی پاکستان کواٹرز ہو یا کے سی آر کے متاثرین ہوں یا پھر ایدھی، چھیپا، سیلانی، عالمگیر جیسے ویلفئیر اداروں کے بوتھ کے توڑے جانے کا معاملہ
ہو ایک لفظ نہیں کہا۔انہوں نے کہا کہ میں اسمبلی کے فلور ہو یا میڈیا پر ہر جگہ یہ بات کہ ہے کہ ان متاثرین کو متبادل جگہ کی فراہمی کے بعد ہی ان کو ہٹایا جائے اور کسی قسم کا توہین عدالت نہ کرنے کے باوجود مجھے توہین عدالت کا نوٹس بھی دیا گیا ہے اور میں اس پر بھی عدالت میں جاکر اپنا یہی موقف پیش کروں گا لیکن افسوس کہ عوامی ہونے کے دعویدار جماعتیں بالخصوص کراچی میں غریبوں اور متوسط طبقے کے مسیحا ہونے کے دعویدار مکمل طور پر اس پر خاموش ہیں۔