Tuesday November 26, 2024

آسیہ بی بی کے بعد کس کس کو رہا کیا جائے، امریکا نے مطالبہ کردیا

واشنگٹن : امریکہ کے بین الاقوامی مذہبی آزادی کمیشن (یو ایس سی آئی آر ایف) نے پاکستان کے سپریم کورٹ کی جانب سے توہین مذہب کیس میں آسیہ بی بی کی سزائے موت کالعدم قرار دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ توہین مذہب کے الزام میں گرفتار دیگر ملزمان کو رہا کیا جائے۔یو ایس سی آئی آر ایف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آسیہ بی بی کی بریت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ ان کے دفاع کے دوران پاکستانی حکومت کے دو حکام شہباز بھٹی اور سلمان تاثیر کو قتل کیا گیا۔

امریکہ کے بین الاقوامی مذہبی آزادی کمیشن کے چیئرمین ٹینزن ڈورجی کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کا کیس واضح کرتا ہے کہ توہین مذہب کے قوانین کو کس حد تک اقلیتی برادری کو نشانہ بنانے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ ان قوانین کا مقصد فرد کے بجائے پورے مذہب کی حفاظت کرنا ہونا چاہیے، اس کے علاوہ اس کیس کو بین الاقوامی انسانی حقوق کے معیار کے مطابق ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انہتائی مشکل کی بات تھی کہ آسیہ بی بی کا کیس اس حد تک پہنچا ،ْجہاں وہ پاکستان کی تاریخ میں توہین مذہب کے الزام میں سزائے موت پانے والی پہلی خاتون تھیں۔دوسری جانب سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد پیش آنے والی صورتحال پر یو ایس سی آئی آر ایف نے پاکستانی حکام پر زور دیا کہ وہ آسیہ بی بی کی رہائی پر ان کی حفاظت یقینی بنائیں۔انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ توہین مذہب کے الزام میں قید 40 افراد کو رہا کیا جائے۔

FOLLOW US