Tuesday November 26, 2024

بجٹ سیشن میں پارلیمنٹ، پھر باہر احتجاج شروع ہوگا، خرم دستگیر

لاہور(نیوزڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بجٹ سیشن میں پارلیمنٹ ،پھر باہر احتجاج شروع ہوگا، واضح ہوگیا جو حکومت صرف چاند کا کوئی حل نہیں نکال سکی، وہ باقی فیصلے کیا کرے گی؟ حکومت بے بس ہوکرآئی ایم ایف کے پاس گئی، اور آئی ایم ایف نے سخت شرائط لگا دیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو

کرتے ہوئے کہا کہ ایک 10جون کو قومی اسمبلی کا سیشن ہوگا، 11جون کو بجٹ ہے، بجٹ سیشن میں ہم سخت ترین مزاحمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بے بس ہوکرآئی ایم ایف کے پاس گئے ہیں، جس پر آئی ایم ایف نے سخت شرائط لگائیں۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے ہدف کا جوحشر ہوا ،حکومت مقرر کردہ ٹیکس اکٹھا ہی نہیں کرسکی۔آئی ایم ایف کی شرائط پر ٹیکس کیسے اکٹھا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے پارلیمنٹ کے اندر مزاحمت شروع ہوگی اور پھر چند دن میں آل پارٹیز کانفرنس ہوگی۔جس میں احتجاج کو پارلیمنٹ سے باہر لے آئیں گے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ واضح ہوگیا جو حکومت صرف چاند کا کوئی حل نہیں نکال سکی، وہ باقی فیصلے کیا کرے گی؟ ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے۔حکومت کو گرانا نہیں بلکہ حکومت کو مجبور کرنا ہے کہ وہ اپنے فیصلے کریں۔خرم دستگیر نے کہا کہ سڑکوں پر آنے کا مقصد احتجاجی جلسے کریں گے، پارلیمان میں بھی مزاحمت کریں گے۔سڑکوں پر آکر لوگوں کو مشکلات میں نہیں ڈالیں گے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن کے بعد جو حکومت آئے گی ، وہ سب سے پہلے معاملات کو سیٹل کرے گی۔ ایکسپورٹ بڑھنے کی بجائے گرنا شروع

ہوگئی ہیں۔ بجلی اور تیل کی قیمتیں بڑھنے سے فیکٹریاں بند ہوگئی ہیں۔ ملک کا سب سے بڑا بحران مزدوروں کا بے روزگار ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر لحاظ سے مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

FOLLOW US