کراچی(ویب ڈیسک)جیل اصلاحات سے متعلق سندھ اسمبلی کا منظور شدہ بل محکمہ قانون کے حوالے کر دیا گیا، محکمہ قانون بل کی منظوری کے لیے اسے گورنر سندھ کو ارسال کرے گا۔تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی سے گزشتہ روز جیل اصلاحات کے بل کی منظوری کے بعد آج اسے محکمہ قانون کو بھجوا دیا گیا جو اسے منظوری کے لیے گورنر سندھ کو بھیجے گا۔بل کے متن میں کہا گیا ہے
کہ قیدی پر تشدد کرنے اور رشوت لینے والے اہل کار کو 2 سال قید سزا ہوگی، قیدی کو اپنا کھانا خود تیار کرنے کی اجازت ہوگی۔منظور شدہ بل کے مطابق جیلوں میں اسکول اور کالج قائم کیے جائیں گے، بی کلاس قیدیوں کو ٹی وی، کمپیوٹر، ایئر کولر، ویڈیو کال کی سہولت ہوگی، قیدیوں کی صحت کے لیے میڈیکل افسرذمہ دار ہوگا۔بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قیدیوں کی تمام بیرکس میں تعلیم بالغاں سینٹر قائم ہوگا، جیل میں اصلاحات کے لیے پالیسی بورڈ کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا، آئی جی جیل کی تقرری کا اختیار سندھ حکومت کو ہوگا۔ہر قیدی 3 ماہ کے بعد 24 گھنٹے اپنی بیوی سے ملاقات کر سکے گا، قیدی کے قریبی رشتہ دار کے انتقال پر اسے پیرول پر رہا کیا جائے گا۔خیال رہے کہ اس بل پر گورنر سندھ کے دستخط کے بعد انگریز کا بنایا گیا ڈیڑھ صدی پرانا قانون ختم ہو جائے گا۔