اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) سینٹ قائمہ کمیٹی آئی ٹی میں انکشاف کیا گیا کہ جن موبائل فون سے حکومت کو 30 سے 35 ہزار روپے کسٹم ڈیوٹی ملنی چاہئے وہ بند ہونے پر دو ، تین ہزار روپے لیکر کھولے جا رہے ہیں، جمعرات کو روبینہ خالد کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔قومی اخبارکے مطابق اجلاس میں میاں عتیق شیخ نے کہا کہ لوگوں نے مقامی مارکیٹ سے موبائل فون خریدے جو دو ماہ کے بعد بلاک ہونا شروع ہو گئے ، بند کرنے کی وجہ کسٹم ڈیوٹی کی عدم ادائیگی بتائی جاتی ہے
،یہ سکیم اس لئے شروع کی گئی تھی کہ حکومت کو ریونیو ملے گا مگر محض 2 ہزار روپے لیکر بلاک فون کھل رہا ہے ، روبینہ خالد نے کہا کہ سکیم کا بنیادی مقصد موبائل فون کی سمگلنگ روکنا تھا مگر اوورسیز پاکستان کو کہا جاتا ہے کہ صر ایک فون اپنے ساتھ لا سکتے ہیں اور جو مسافر اپنے ساتھ نہیں لا رہے ان کے کھاتے میں یہ ڈال دیئے جاتے ہیں۔