اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت خزانہ کا قلمدان چھن جانے کے بعد اسد عمر کچھ بجھے بجھے سے ہیں، قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئر مین بننے کے بعد اسد عمر دوبارہ سے پارٹی میں سرگرم تو ہو گئے ہیں تاہم میڈیا کے سوالات کے جوابات دینے سے قاصر ہیں۔ سابق وزیر خزانہ معاشی معاملات سے ایسے بھاگتے ہیں جیسے بلی پانی سے بھاگتی ہے۔جب اسد عمر سے آئی ایم ایف سے متعلق سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان باتوں کا اب مجھ سے
کیا تعلق؟ مجھ سے تو سموسوں پکوڑوں کی قیمتیں پوچھیں۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ وہ اب حکومت کا حصہ نہیں ہیں صرف پارٹی رکن ہیں اس لیے جو بھی چل رہا ہے اس کا جواب مشیروں اور وزیروں سے لیا جائے