اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کےلئے نئے معاشی ویژن کے نعرے کے ساتھ اقتدار میں آنے والی حکومت کو گزشتہ کئی ماہ سے مشکلات کا سامنا رہا ہے جس کے باعث اپوزیشن جماعتوں نے بھی آسمان سر پر اٹھائے رکھا اور عوامی حلقوں میں بھی احتجاج دیکھنے میں آیا ہے تاہم اب تحریک انصاف کے چاہنے والوں اور عام پاکستانیوں کےلئے ایک اچھی خبر آگئی ہے ۔ حکومت نے قرضوں کی واپسی کے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ صرف نو ماہ کی مدت میں 23کھرب روپے کے
قرضوں کی واپسی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حالیہ اعداد و شمار میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جولائی سے اپریل 2019 کے درمیان حکومت کے بجٹ قرضوں میں 17.03 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 917 ارب 13 کروڑ روپے تک پہنچ گئے جو گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 786 ارب 67 کروڑ روپے تھے۔ بجٹ سپورٹ کے لیے حکومتی قرضوں میں کچھ مہینوں کے لیے اضافہ دیکھا گیا اور حالیہ اعداد و شمار اس رجحان کی مزید حمایت کرتے ہیں۔حکومت کی جانب سے اسٹیٹ بینک سے حاصل کیا گیا کل قرض اپریل 2019 تک 32 کھرب 60 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے اور اس میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 14 کھرب 90 ارب روپے کے مقابلے میں 118.6 فیصد تک اضافہ ہوا۔ علاوہ ازیں اس عرصے کے دوران بینکوں کیلئے کل ادائیگیوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا اور یہ 23 کھرب 50 ارب روپے رہی جو گزشتہ برس کے مقابلے کے 708 ارب روپے کے مقابلے میں 231 فیصد زیادہ تھی۔اسی طرح نجی شعبے کے قرضے بھی اپریل 2019 کے درمیان 597 ارب 83 کروڑ روپے رہے، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 458 ارب 28 کروڑ روپے تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ سالانہ بنیاد پر 30.45 فیصد اضافہ ہوا۔