کراچی : چائنیز قونصلیٹ پر دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے والے شہید پولیس اہلکار کی ماں کو تقریب میں بیٹھنے کے لیے کرسی تک نہ ملی۔شہید کی والدہ کی زمین پر بیٹھ کر کھانا کھانے کی افسوسناک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کراچی پولیس کی جانب سے آرٹس کونسل میں گذشتہ روز سالانہ ایوارڈ پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں چائنیز قونصلیٹ پر دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے والے پولیس اہلکاروں اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے اہلکاروں کےاہلخانہ کو ایوارڈ دیے گئے۔
تاہم تقریب سے لی گئی ایک تصویر نے سب کو افسردہ کردیا۔تقریب میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جس تقریب میں فرض کی خاطر جان دینے والوں کے اہل خانہ کو نظرانداز کیا گیا۔ تقریب میں کھانے کے دوران پولیس افسران تو کرسیوں اور صوفوں پر براجمان رہے لیکن دوسری جانب چائنیز قونصلیٹ پر حملے میں شہید ہونے والے اہلکار کی والدہ کو کرسی بھی نہ ملی۔ اور شہیداہلکار کی بوڑھی ماں فرش پر بیٹھ کر کھانا کھانے پر مجبور ہوگئی۔اس دوران کسی پولیس آفیسر کی شہید کی والدہ پر نظر نہ پڑی۔تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد فریقین نے بھی سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردوں سے مقابلہ کرتے ہوئے جس شخص نے اپنی جان قربان کردی اس کی والدہ کو تقریب کے دوران بیٹھنے کے لئے کرسی نہ دینا افسوسناک ہے اور یہ سلول قابل مذمت ہے۔اپنا بیٹا کھو دینے والی ماں کو فرش پر بیٹھ کر کھانا کھاتے ہوئے دیکھنا جبکہ پولیس افسران کو صوفے پر براجمان دیکھ کر افسوس ہوا۔تاہم تصویر وائرل ہونے پر پولیس افسران نے واقعے پر معذرت کر لی ہے