لاہور(ویب ڈیسک )لاہور کی مقامی عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ایئرمارشل ارشد ملک سمیت 4 افسران کے وارنٹ گرفتاری دوبارہ جاری کردیئے۔مقامی عدالت نے پی آئی اے کے سی ای او ایئرمارشل ارشد ملک اور دیگر 3 افسران کو 2 مئی کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا
۔سول جج محمد امجد نے پی آئی اے کے 4 اعلی افسران کے خلاف توہین عدالت کیس میں قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔وکیل کیپٹن شہزاد عزیز نے بتایا کہ سیشن عدالت نے سی ای او پی آئی اے ارشد ملک اور دیگر 3 افسران کی وارنٹ کے خلاف درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔عدالت نے جن دیگر افسران کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ان میں ڈائریکٹر فلائٹ آپریشنز کیپٹن عزیر خان، چیف ہیومن ریسورس آفیسر ایئر وائس مارشل سبحان نذیر اور چیف پائلٹ کیپٹن علی زمان شامل ہیں۔خیال رہے کہ ملزمان پر کیپٹن میاں شہزاد کو ملازمت سے غیر قانونی طور پر برطرف کرنے اور عدالتی حکم کے باوجود انہیں بحال نہ کرنے کا الزام ہے۔واضح رہے کہ درخواست گزار نے اپنی برطرفی کو سول عدالت میں چیلنج کیا تھا اور عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہونے پر توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔سول جج نے توہین عدالت کی کارروائی کے لیے پیش نہ ہونے پر پی آئی اے افسران کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔17 اپریل 2019 کو لاہور کی سیشن عدالت نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ائیر مارشل ارشد ملک اور دیگر 3 افسران کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ معطل کیے تھے۔اس سے قبل سول کورٹ نے ملزمان کے خلاف توہین عدالت کی سماعت میں مسلسل غیر حاضری پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔