Wednesday November 27, 2024

’’آپ کوتودعوت ہی اسی لیے دی تھی تا کہ ۔‘‘

اسلام آباد ( ویب ڈیسک) آج میڈیا بریفنگ کے بعد وقفہ سوالات کے بعد موقع پر موجود تمام صحافی برادری نے باری باری اپنے سوال ڈی جی آئی ایس پی آر کے سامنے رکھے، لیکن سلیم صافی نے ایسا سوال کر دیا کہ میجر جنرل آصف غفور نے بھی تسلی بخش جواب دے دیا۔تفصیلات کے مطابق سلیم صافی نے سوال کیا کہ ” جنرل صاحب! حال ہی میں ایک سینیٹ کی کمیٹی تشکیل دی گئی جنہوں نے منظور پشتین اور دیگر لوگوں سے ملاقات کی ، اسی طرح کے پی کے گورنمنٹ نے بھی

تمام پارلمنٹیرین پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی ، آج کی آپ کی مٰڈیا بریفنگ کے بعد کیا ان کے ساتھ مذاکرات ختم ہوجائیں گے؟ دوسرا سوال یہ کہ ٹھیک ہے باقی باتوں میں بھی وزن ہوگا لیکن حکومت جو اقدامات کر رہی ہے اس سے پی ٹی ایم کے موقف کو تقیت اس لیے مل رہی ہے کہ انکے سوالوں کے جواب نہیں دیئے جا رہے ، مثلاً سینکڑوں لوگوں کا قاتل راؤ انوار اس وقت کیوں آزاد پھر رہا ہے ؟ ای پی داوڑ کس طرح افغانستان گئے تھے؟ وغیرہ وغیرہ جس کا جواب دیتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ صافی صاحب آپ کو بلایا ہی اسی لیے گیا تھا کہ آپ سوال پوچھ سکیں ، پہلی بات یہ کہ پی ٹی ایم کے خلاف کوئی اعالن جنگ نہیں ہے ، ان سے مذاکرات حکومت، فوج اور کمیٹیاں کرنا چاہتے ہیں، لیکن یہ لوگ بھاگ بھاگ کر جرمنی، امریکہ اور بلوچستان جاتے ہیں ، جبکہ انکا مسئلہ صرف فاٹا اور کے پی کے کے اندر ہے ، انکو چاہیئے کہ اپنا کیمپ لگائیں اور اپنے حلقے میں بیٹھ جائیں ، اور کہیں کہ یہ ہمارا مسئلہ ہے اور اسے حل کریں پھر وزیر اعظم اپنا منسٹر ان کے پاس بھیجے گے اور دیکھے گے کہ مسئلہ حل کیسے نہیں ہوتا ، انکے مسئلےلوکل ہیں تو یہ لوکلی کیوں نہیں بیٹھتے؟ میں بھی ان کے حلقے کا وزٹ کر چکا ہوں اور حامد میر بھی پروگرام کر چکیں ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ انکے حلقے کے لوگ کہہ چکے ہیں کہ اُنہوں نے کبھی ان لوگوں کو اپنے درمیان نہیں دیکھا ، لیڈر وہ ہوتا ہے جو لوگوں کے درمیان بیٹھ کر انکا مسئلہ حل کرے۔ مسئلے ہیں تو پھر نعرہ کہاں سے آگیا ؟ مسئلے ہیں تو پھر فوج کو لما ( لمبا ) کرنے کا مؤقف کس نے دے دیا ؟ صافی صاحب کبھی آپ نے ان سے پوچھا ہے کہ انکا مسئلہ کیا ہے؟ وہ شروع ہوئے تین باتوں سے اور پھر راؤ انوار کو ڈال لیا ، ایک پارٹی کہہ رہی ہے کہ پی ٹی ایم بہت ٹھیک کر رہی ہے جبکہ راؤ انوار بچہ تو انہی کا تھا ، چیزوں کو زوم آؤٹ کریں کہ کیسے حل

کیے جا رہا ہے، تین مسئلوں کی جگہ دس بھی ہوجائین لیکن جہاں کے مسئلے ہونگے وہی حل ہونگے اور جو حکومت چل رہی ہے اسکا انفرا سٹرکچر ہی ایسا ہے کہ اس میں زیادہ تر پٹھا ن بھائی موجود ہیں، تو انہی لوگوں نے انکے مسئلے حل کرنے ہیں یا پھر مود آئے گا ان کے مسئلے حل کرنے؟ یہ مسئلے حل کرنے کی بجائے فنڈ اکٹھا کر رہے ہیں وہ بھی فوج کے خلاف جلسہ کرنے کے لیے ۔ جنرل آصف غفور نے سلیم صافی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ا ن سے بہت بنتی ہے آپ ان لوگوں سے پیسے پکڑے اور کہیں کہ آئے ان پیسوں سے سکول ، نالیاں اور سڑکیں بناتے ہیں پھر دیکھنا یہ کیا کہتے ہیں ۔

FOLLOW US