لاہور(این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بڑے عہدوں پرچھوٹے آدمی والی بات کس بارے میں تھی۔وانا میں وزیراعظم عمران خان کے خطاب اور بلاول بھٹو کو صاحبہ کہنے پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں بلاول بھٹو زرداری نے سلیکٹ پرائم منسٹر کا ہیش ٹیگ لگاتے ہوئے سوال کیا ہے کہ بڑے عہدوں پر چھوٹے آدمی والی بات کس کے بارے میں کہی گئی تھی۔ چھوٹے آدمی کو
بڑے عہدوں پر بٹھایا جائے تو یہی ہوگا۔پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مولابخش چانڈیو نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا چڑچڑاپن اور لب و لہجہ بتا رہا ہے کہ جی کا جانا ٹھہر گیا ہے، جلسوں میں کھڑے ہوکر گیدڑ بھببکیاں دینا آسان ہے، بلاول بھٹو زرداری کے پاس پرچی نہیں شہدا کی میراث ہے، احتساب کے نام پر انتقام سے نہ پہلے ڈرے نہ اب ڈریں گے جب کہ آصف زرداری پہلے بھی باعزت بری ہوئے اب بھی سرخرو ہوں گے۔بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک بیانصاف کے چیئرمین نے ایک اجتماع میں کچھ باتیں کیں ہیں وہ یہ باتیں ایوان میں کرکے دکھائیں، عمران خان نے وزیراعظم بننے سے پہلے کہا تھا کہ میں اس ایوان میں باقاعدگی سے آؤں گا لیکن ایسے لوگ آ گئے ہیں جن سے عمران خان آج تک ملے ہی نہیں۔مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ اب حکومت ان کی پارٹی کی نہیں بلکہ ٹیکنوکریٹس کی ہے، عمران خان بتا دیں کہ وہ کب حفیظ شیخ سے ملے؟اور وزیر داخلہ اعجاز شاہ عمران خان کی ٹیم کا حصہ نہیں رہے۔سینیٹر شیری رحمان نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جرمنی اور جاپان کے بارڈر ملادینے والے عمران خان اپنی ذات میں ایک لطیفہ ہیں اگر پی پی نے ملک تباہ کیا تو عمران خان ہماری کابینہ سے اپنی حکومت کیوں چلارہے ہیں؟ حیرانی ہورہی ہے کہ ایک ملک کا وزیراعظم اتنی سطحی اور گری ہوئی تنقید بھی کرسکتا ہے، کسی جگت باز کی طرح جملے بازیاں وزیراعظم کے منصب کے شایان شان نہیں، کاش عمران خان کو سلیکٹ کرنے والے انہیں پہلے میانوالی کا کونسلر بنادیتے۔مشیر اطلاعات سندھ مرتضی وہاب نے وزیراعظم کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ بلاول بھٹو ایک قومی سیاسی جماعت کے چیئرمین ہیں، وزیراعظم کی طرح سلیکٹیڈ نہیں