لاہور (ویب ڈیسک) سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف نہ اٹھانے کا فیصلہ کیاہے۔چودھری نثار کے قریبی ذرائع نے لاہور نیوز کو بتایا کےان کے حلف اٹھانے کی خبروں میں کوئی سچائی نہیں، وہ لیگی قیادت اور رہنماؤں سے ملاقاتیں میں مصروف ہیں اور ان کے ساتھ رابطے ہیں۔گزشتہ روز خبریں گردش کر رہی تھیں کہ
چودھری نثار پنجاب کی سیاست میں قدم رکھنے والے ہیں اور رواں ہفتے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہو ں گے جبکہ حلف اٹھانے کے بعد ایک سے دو ہفتے میں اہم ملاقاتیں بھی کریں گے جہاں پنجاب کی اہم ذمہ داری پر مشاورت ہوگی۔یاد رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں چودھری نثار پی پی 10 راولپنڈی سے جیپ کے نشان پربطورآزاد اُمیدوارکامیاب ہوئے، انہوں نے پی پی 10 سے 53 ہزار 145 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مد مقابل الیکشن لڑ نے والے آزاد اُمیدوار نصیر الحسنین 22 ہزار 253 ووٹ حاصل کر سکے۔چودھری نثار علی خان قومی اسمبلی کی دونوں نشستوں سے ہار چکے ہیں۔ قومی اسمبلی کی نشست این اے 63 سے چودھری نثار علی خان کے مقابلے میں کھڑے پی ٹی آئی کے اُمیدوار غلام سرور خان کامیاب ہوئے۔ پی ٹی آئی کے غلام سرورخان 64301 ووٹ لے کر کامیاب ہوئےجبکہ آزاد امیدوار چودھری نثار 48497 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ اس حلقے سے مسلم لیگ (ن) کے سردار ممتاز خان 22475 ووٹ حاصل کر سکےتھے۔دوسری جانب قومی اسمبلی کی نشست این اے 59 سے بھی چودھری نثار علی
خان ہار گئےتھے۔ نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار غلام سرور خان نے حلقہ این اے 59 سے 89 ہزار 55ووٹ حاصل کیے جبکہ این اے 59 میں چودھری نثار علی خان نے 66 ہزار تین سو 69 ووٹ حاصل کیےتھے۔