واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ کے انٹیلی جنس ادارے سی آئی اے کے سابق اہم عہدیدار اور کئی کتابوں کے لکھاری ڈیوڈ پرائس نے سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کےحوالے سے چونکا دینے والے انکشافات کردیے ہیں۔ 1999میں پاک بھارت کارگل کشیدگی اور دونوں ملکوں کے مابین ایٹمی جنگ چھڑ جانے کے خدشات سے پیدا شدہ صورتحال پر پاکستانی وزیر اعظم نوازشریف اور امریکی صدربل کلنٹن کی ملاقات کے حوالے سے انکشافات کرتے ہوئے ڈیوڈ پرائس کا کہنا ہے کہ سابق
پاکستانی وزیر اعظم شدید پریشان اور دبائو کا شکا ر تھے۔ جب سابق صدر بل کلنٹن نے انھیں کہا کہ امریکہ جان چکا ہے کہ پاک فوج ایٹمی ہتھیار تیار کررہی ہے۔ اس کے جواب میں نوازشریف کوئی بھی تسلی بخش جواب نہیں دے سکے ۔ ڈیوڈ پرائس کا کہناتھا کہ نوازشریف کسی بھی عالمی سطح کے بڑے لیڈر کے سامنے دو یا تین منٹ سے زیادہ بات کرنے کی صلاحیت سے عاری تھے اور انھیں انگریزی پر بالکل بھی عبو ر حاصل نہیں تھا۔