لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء منظور وسان نے پیشگوئی کی ہے کہ جون کے بعد عمران خان خود استعفیٰ دے دیں گے، حالات ایسے ہوں کہ عمران خان کے پاس استعفے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہوگا،دراصل سیاستدانوں کو بدنام کراکے پھر عمران خان کی بھی چھٹی کروا دی جائے گی۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عمران خان پر عوام کا اعتماد ختم ہوچکا ہے۔سال 2020ء عمران خان کی حکومت کیلئے کڑا سال ثابت ہوگا۔منظور وسان نے کہا کہ جون کے بعد حالات ایسے ہوں گے کہ عمران خان خود استعفیٰ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کو بدنام کروا کے عمران خان کی چھٹی کروا دی جائے گی۔واضح رہے موجودہ حکومت کو تاحال معاشی، خارجی اور داخلی محاذوں پر ناکامی کا سامنا ہے، معیشت کو سنبھالا دینا کیلئے حکومت نے دوست ممالک سے قرضے بھی لیے لیکن اس کے باوجود کرنٹ خسارے کو کم نہ کیا جاسکا، افراط زر بڑھنے سے مہنگائی بھی بے تحاشا اضافہ ہوگیا، بجلی ، گیس ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے بھی ٹرانسپورٹ کے کرائے بڑھ گئے ہیں۔جس سے مہنگائی کا ایک سیلاب آگیا ہے، لوگوں کی چیخیں نکل گئی ہیں۔ مہنگائی بڑھنے سے لوگوں کواپنے روزمرہ کے گھریلواخراجات چلانے میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔اسی طرح دیہاڑی دار طبقہ تو پس کررہ گیا ہے۔ایک اقتصادی ماہر کا کہنا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس جانے میں بہت دیر کی ، حکومت اگر وقت پر آئی ایم ایف کے پاس جاتی تو شاید مہنگائی بھی اتنی زیادہ نہ ہوتی۔دوسری جانب ن لیگ اور پی پی دونوں جماعتیں حکومت کیخلاف بعض نکات پر اکٹھی ہیں۔ ن لیگی قیادت نے جیلیں کاٹیں، پیشیاں بھگتیں، مریم نواز نے اپنے والد کے ہمراہ جیل کاٹی، لیکن پیپلزپارٹی اس وقت حکومت کے ساتھ کھڑی تھی اور ن لیگ کی قیادت کو کرپشن کیسز پر شدید تنقید کا نشانہ بناتی تھی۔ تاہم اب پیپلزپارٹی کی کرپشن کے حوالے سے کاروائیوں پر ن لیگی قیادت بھی چپ سادھے ہوئے بیٹھی ہے۔ جس سے ظاہر ہے کہ
دونوں جماعتیں کیسز اپنے اپنے لڑیں گی لیکن حکومت کے خلاف بعض نکات پر اکٹھی تحریک بھی چلا سکتی ہیں۔ امکان ہے تمام اپوزیشن جماعتوں بجٹ کے بعد حکومت کیخلاف تحریک شروع کرسکتی ہیں۔