اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) نیشنل ایکشن پلان کے تحت قائم کی گئیں فوجی عدالتوں کی دوسری 2 سالہ آئینی مدت مکمل ہو گئی جس کے بعد حکومت نے فوجی عدالتوں کی مدت میں مزید 2 سالہ توسیع کا فیصلہ کر لیا ہے اس سلسلے میں حزب اختلاف سے تعاون کی درخواست کی جائیگی ۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ فوجی عدالتوں میں مزید توسیع سے متعلق قانون کا ابتدائی قانونی مسودہ تیار کیا جا چکا ہے ،
وزارت قانون اور وزارت داخلہ کو 30 مارچ سے قبل ہی یہ ذمہ داری دی جاچکی ہے۔ وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ حکومت اس مسئلے پر اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کافیصلہ کرچکی ہے کیونکہ ان کے تعاون کے بغیر فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع نہیں کی جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا موقف ہے کہ 2015 میں سیاسی اتفاق رائے سے دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت قائم کی گئیں فوجی عدالتوں نے نتائج دئیے اور سپریم کورٹ نے بھی ان عدالتوں کے فیصلوں کو برقرار رکھا۔