پشاور(ویب ڈیسک)1,2,5روپے کے نوٹ کے بعد 10روپے کے کرنسی نوٹ کو بھی مرحلہ وار طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور 10روپے کا سکہ رائج کیا جائے گا۔ اس سے قبل دس روپے کا پرانا نوٹ بھی ختم کر کے نیا نوٹ مختص کیا گیا تھا ۔ دس روپے کےکرنسی نوٹ کے استعمال کی مدتزیادہ سے زیادہ 2سال ہوتی ہے اوراس کی تیاری پر لاگت اسٹیٹ
بینک کے حکام کے مطابق تین روپے ہیں۔ اس کے مقابلے میں دھات کے سکے کے استعمال کی معیاد 25سے 40سال ہوتی ہے 10روپے مالیت کے سکے پر لاگت 8روپے ہو گی دس روپے کے کرنسی نوٹ کی نقل تیارکرنا بھی آسان ہے جبکہ دس روپے کے جعلی سکہ کی تیاری ناممکن ہے۔ نقل سے بچنے کے لئے 10روپے کے سکے میں سیکورٹی کے تین نئے فیچرز بھی رکھے جائینگے ۔ آئندہ دو سال کے اندر دس روپے کے کرنسی نوٹ کے ختم ہونے سے مختلف کاروبار سے وابستہ افراد کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا ۔دوسری جانب پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے 23 مارچ یو م پاکستان کو ایک تجدید عہدکا دن ہے ،پاکستان کی کاروباری برادری پاکستان کی معیشت اور سا لمیت کمزور کرنے سے متعلق دشمنان کا ایجنڈا کسی طور بھی کامیاب نہیں ہونے دے گی،بزنس کمیونٹی معیشت کی بہتری میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی اور معاشی استحکام متاثر نہیں ہونے دے گی،معاشرتی و معاشی لحاظ سے ایک مظبوط پاکستان ہی خطے میں بھرپور کردار ادا کر سکتا ہے ۔ چیئر مین پیاف میاں نعمان کبیر ،سینئر وائس چیئر مین ناصر حمید خان اور وائس
چیئر مین جاوید اقبال صدیقی نے یوم پاکستان کے حوالے سے جاری پیغام میں کہا کہ ہم سب کو اپنی بساط کے مطابق پاکستان کی ترقی و استحکام اور امن و سلامتی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ہمیں ملک دشمن عناصر کے خلاف آواز بلند کرنا ہے کیونکہ ہم نے بڑی قربانیوں کے بعد پاکستان کو حاصل کیا ہے اس لئے کسی بھی صورت ارض پاکستان پرآنچ نہیں آنے دیں گے ۔