اسلام آباد(ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم شوکت عزیز کو اشتہاری قرار دے دیا گیاہے۔اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اختیارات سے تجاوز کے نیب ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیزکو اشتہاری قرار دیاہے، احتساب عدالت نے ملزم کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے ہیں۔ احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے ملزم کی مسلسل عدم حاضری پر اظہار برہمی کیا ۔شریک ملزم عارف علاؤالدین کو بھی اشتہاری قراردے کر اس کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے ہیں۔ کیس کی مزید سماعت 9 اپریل تک ملتوی کر دی گئ،
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ یعنی فروری کی 6تاریخ کو اسی کیس میں شوکت عزیز کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، نجی نیوز کے مطابق احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نےسابق وزیراعظم کے وارنٹ کی متعلقہ سفارتخانے سے تعمیل کرانے کا بھی حکم دیا تھا، واضح رہے کہ شوکت عزیز 20 اگست 2004 سے لے کر 15 نومبر 2007 تک پاکستان کے وزیر اعظم رہے۔ انہوں نے چھ نومبر 1999 سے 15 نومبر 2007 تک پاکستان کے وزیر خزانہ کے طور پر بھی کام کیا، ان پر دیگر افراد کے ساتھ مل کر بشارت حسن بشیر کو غیر قانونی طریقے سے بطور کنسلٹنٹ انرجی بورڈ تعینات کرنے کا الزام ہے۔ان کے ساتھ دیگر افراد میں سابق وفاقی وزیر پانی اور بجلی لیاقت علی خان جتوئی، پانی و بجلی کے سابق سیکریٹری اسماعیل قريشی اور پانی اور بجلی کے سابق ایڈشنل سیکریٹری یوسف میمن شامل ہیں، یاد رہے کہ خبر یہ ہے کہ سابق وزیراعظم شوکت عزیز کو اشتہاری قرار دے دیا گیاہے۔اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اختیارات سے تجاوز کے نیب ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیزکو اشتہاری قرار دیاہے، احتساب عدالت نے ملزم کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے ہیں۔ احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے ملزم کی مسلسل عدم حاضری پر اظہار برہمی کیا۔